Book Name:Khof-e-Khuda Hasil Karnay Kay Tariqay
لانے سے پہلے وہ کون سی بُرائی تھی جو عرب معاشرے میں نہیں پائی جاتی تھی؟ زمانۂ جاہلیت میں بدکاری عام تھی ، شراب عام تھی ، جھوٹ عام تھا ، بےحیائی عام تھی ، سُود عام تھا ، رشوت عام تھی بلکہ اس سے بڑھ کر اور بُرائی کیا ہو گی کہ دُنیا میں کفر و شِرْک عام تھا ، خانہ کعبہ شریف کے پاس بھی شِرْک کے اسباب موجود تھے ، جب ہمارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن بَن کر دُنیا میں تشریف لائے ، آپ نے اِعْلانِ نبوت فرمایا تو آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کو اِعْلانیہ طَور پر اسلام کی دَعْوَت دینے کے لئے جو حکم دیا گیا ، وہ یہ تھا :
قُمْ فَاَنْذِرْﭪ(۲) (پارہ : 29 ، سورۂ مدثر ، آیت : 2)
ترجمہ : کھڑے ہو جاؤ ، پھر ڈر سُناؤ!
یعنی اسلام کی اعلانیہ تبلیغ کا پہلا حکم ہی خوفِ خُدا پر مبنی تھا ، پھر ہمارے آقا ، مُحَمَّد مصطفےٰصَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے صَفَا پہاڑی پر کھڑے ہو کر جو اسلام کی پہلی اعلانیہ تبلیغ فرمائی ، اس میں بھی آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے لوگوں کو خوفِ خُدا ہی کا دَرْس دیا۔
پھر ہمارے نبی ، سچے نبی ، اچھے نبی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے یہی خوفِ خُدا لوگوں کے دِلوں میں پیدا کر کے زمانۂ جاہلیت کے بگڑے ہوئے مُعَاشرے کو ایسا مِثَالی مُعَاشرہ بنا دیا کہ ایسے مُعَاشرے کی مِثَال دُنیا میں کہیں نہیں ملتی ، یہی وہ مِثَالی مُعَاشرہ ہے جو قیامت تک آنے والے تمام معاشروں کے لئے بہترین نمونہ ہے۔ مَعْلُوم ہوا مُعَاشَرے کو سُدھارنے کے لئے ، مُعَاشَرے کو مِثَالِی مُعَاشَرہ بنانے کے لئے خوفِ خُدا اہم ترین بنیاد ہے۔
مثالی مُعَاشَرے کے دو اہم اَوْصَاف
یہاں یہ بات بھی سمجھنے اور غور کرنے کی ہے کہ مثالی معاشرہ کہتے کسے ہیں؟ اس تعلق