Book Name:Khof-e-Khuda Hasil Karnay Kay Tariqay
جہنّم کے خوف سے دِل بیٹھا جا رہا ہے۔ اُن صاحِب نے شفقت سے عرض کی : شہزادے! آپ تو بہت چھوٹے ہیں ، ابھی سے اتنا خوف کیسا؟ اطمینان رکھئے! بچوں کو عذاب نہیں دیا جاتا۔ یہ سُن کر امام جعفر صادقرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا خوفِ خُدا مزید نمایاں ہو گیا اور وہ بولے : چچا جان! میں نے دیکھا ہے کہ بڑی لکڑیاں سُلگانے کے لئے اِن کے گرد چَھپْٹِیَاں (یعنی لکڑی کی چھیلن وغیرہ) رکھ دی جاتی ہیں ، چَھپْٹِیَاں جلدی آگ پکڑ لیتی ہیں اور ان کی بدولت بڑی لکڑیاں بھی جَل اُٹھتی ہیں ، میں ڈرتا ہوں کہ اَبُوجہل اور اَبُولہب جیسے بڑے بڑے کافِروں کو جہنّم میں جلانے کے لئے چَھپْٹِیَوں کی جگہ کہیں مجھے آگ میں نہ ڈال دیا جائے۔
پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! امام جعفر صادِق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ بچپن شریف میں ہی کس قدر خوفِ خُدا رکھنے والے تھے۔ اللہ پاک ہمیں بھی خوفِ خُدا کی نعمت عطا فرمائے ، یقیناً خوفِ خُدا اَوْر عِشْقِ مصطفےٰ میں رونا عظیم الشَّان نیکی ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے : جس مؤمن کی آنکھوں سے خوفِ خُدا کے سبب آنسو نکلتے ہیں اگرچہ مکھی کے سَر کے برابر ہوں ، پھر وہ آنسو اس کے چہرے کے ظاہِری حصّے کو پہنچیں تو اللہ پاک اسے جہنّم پر حرام کر دیتا ہے۔ ([1])
جی چاہتا ہے پھوٹ کے روؤُں ترے ڈر سے اللہ مگر دِل سے قَسَاوت نہیں جاتی
حضرت ابراہیم و حضرت یحیٰ عَلَیْہِمَا السَّلَام کاخوفِ خُدا
اِحْیَاءُ الْعُلُوْم میں ہے : اللہ پاک کے خلیل حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام جب نماز کے