Book Name:Khof-e-Khuda Hasil Karnay Kay Tariqay
وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِیْنِهٖ فَیَمُتْ وَ هُوَ كَافِرٌ فَاُولٰٓىٕكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِۚ-وَ اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِۚ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(۲۱۷)
ترجمہ : اور تم میں جو کوئی اپنے دِین سے مُرتَد ہو جائے ، پھر کافِر ہی مر جائے تو ان لوگوں کے تمام اَعْمال دنیا و آخرت میں برباد ہو گئے اور وہ دوزخ والے ہیں ، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
ایک طَوِیْل حدیثِ پاک میں اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اَوْلادِ آدم مختلف طبقات پر پیدا کی گئی ، ان میں سے بعض مؤمن پیدا ہوئے ، حالتِ ایمان پر زِندہ رہے اور مؤمن ہی مریں گے۔ بعض کافِر پیدا ہوئے ، حالتِ کفر پر زِندہ رہے اور کافِر ہی مریں گے۔ جبکہ بعض وہ ہیں جو مؤمن پیدا ہوئے ، مؤمنانہ زندگی گزاری مگر کافِر ہو کر مریں گے ، بعض کافِر پیدا ہوئے ، کافِر زندہ رہے اور مؤمن ہو کر دُنیا سے جائیں گے۔ ([1])
ایماں پہ رَبِّ رحمت دے دے تُو استقامت دیتا ہوں واسطہ میں تجھ کو ترے نبی کا([2])
خُفیہ تدبیر سے بےخوفی سخت نقصان دِہ ہے
اے عاشقانِ رسول! ہمیں ہر وقت اللہ پاک کی خُفْیَہ تَدْبِیر سے ڈرتے رہنا چاہئے کہ اللہ پاک کی خُفْیَہ تَدْبِیر سے بےخوف ہو جانا سخت نقصان دِہ ہے ، قرآنِ کریم میں ہے :
فَلَا یَاْمَنُ مَكْرَ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْخٰسِرُوْنَ۠(۹۹) (پارہ : 9 ، سورۂ اعراف ، آیت : 99)
ترجمہ : تو اللہ کی خُفیہ تدبیر سے صِرْف تباہ ہونے والے لوگ ہی بےخوف ہوتے ہیں۔