Book Name:Khof-e-Khuda Hasil Karnay Kay Tariqay
پاک کے حُضُور سجدہ کیا ، یہ دونوں گروہ مُخْلِصِیْن کہلائے ، جنہوں نے پہلے حکم پر سجدہ کیا وہ مَسْعُود (یعنی سَعَادت مند ہوئے) اور جنہوں نے دوسرے حکم پر سجدہ کیا وہ مَحْمُود (یعنی قابلِ تعریف) ہوئے لیکن جنہوں نے اللہ پاک کا حکم نہ مانا ، دونوں بار ہی سجدہ نہ کیا وہ دُنیا اور آخرت میں نقصان میں رہے۔ اتنا فرمانے کے بعد شیخ الاسلام حضرت بہاءُ الدِّین زَکَرِیَّا ملتانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے تڑپ کر کہا : بیٹا! میں نہیں جانتا کہ میں ان میں کس گروہ میں تھا ، آہ! اگر میرا بھی شُمار نقصان اُٹھانے والوں میں ہُوا تو میرا کیا بنے گا...؟ ([1])
آج بنتا ہوں معزز جو کھُلے حشر میں عیب آہ! رُسوائی کی آفت میں پھنسوں گا یارَبّ!
گر تُو ناراض ہوا میری ہلاکت ہو گی ہائے میں نارِ جہنّم میں جلوں گا یارَبّ!
دَرْدِ سَر ہو یا بُخار آئے تَڑپ جاتا ہوں میں جہنّم کی سزا کیسے سہوں گا یارَبّ!
عَفْو کر اور سدا کے لئے راضی ہو جا گر کرم کر دے تَو جنّت میں رہوں گا یارَبّ! ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! غور کیجئے! حضرت بہاءُ الدِّین زَکَرِیَّا ملتانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ پیدائشی ولئ کامِل ہیں ، گُنَاہوں سے بچنے والے ہیں ، دِن رات نیکیوں میں گزارنے والے ہیں ، اس کے باوُجُود آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے خوفِ خُدا کا عالَم کیا ہے...! کاش! اللہ پاک ہمیں بھی خوفِ خُدا کی ایسی کیفیات نصیب فرمائے۔
حقیقت یہی ہے کہ اللہ پاک کی خُفْیَہ تَدْبِیر سے ، اللہ پاک کی ناراضی سے ، اللہ پاک