Book Name:Data Huzoor Ki Nasihatain
لئے کریں ، جس سے بھی نفرت کریں صِرْف اللہ پاک کی رضا کے لئے کریں۔
یہ بھی ایک اُصُول ہے ، یہ اُصُول ہمیں بتاتا ہے کہ دِل سے غَیْرُ اللہ کی محبت نکالنے کے لئے ہم نے چھوڑنا کچھ نہیں ہے ، صِرْف اپنا رُخ بدلنا ہے۔ وہ کیسے؟اس طرح کہ سب سے پہلے ہم اپنی زِندگی کے متعلق غور کریں۔ ہماری زِندگی میں جتنے گُنَاہوں بھرے کام ہیں ، اُن کو یَک دَم چھوڑ دیں اور فوراً توبہ کر لیں۔ اب ہماری زِندگی میں دو طرح کے کام باقی بچیں گے : (1) : نیک اَعْمَال (2) : مُبَاح یعنی وہ کام جو نہ گُنَاہ ہیں ، نہ ثواب ، البتہ شرعاً جائِز ہیں۔ ان دونوں طرح کے کاموں میں اَلْحُبُّ فِی اللہِ کاقانون نافذ کر دیجئے! مثلاً *ہم کاروبارکرتے ہیں ، اس بارے میں غور کیجئے کہ میرا کاروبار گُنَاہ پر مبنی تو نہیں ، اگر گُنَاہ پر مبنی ہے ، مثلاً سُودی کاروبار ہے ، تب تو اس سے فوراًتوبہ کر لیجئے *اگرگُنَاہ پر مبنی نہیں ہے تو اس کے لئے صِرْف نیت دُرست کرلیں مثلاًیہ نیت کیجئے : اللہ پاک کی رِضا کے لئے ، بچوں کی دُرست پرورش کے لئے ، والدین کی خدمت کے لئے ، اپنے ذِمّے مالی حقوق کی ادائیگی کے لئے حلال رزق کماتا ہوں *اسی طرح اَوْلاد ہے ، ان سے محبت کیجئے مگر اس لئے نہیں کہ وہ آپ کی اَوْلاد ہے بلکہ اس لئے کہ شریعت نے اُن سے محبت کا حکم دیا ہے * اسی طرح اپنے تمام مُعَاملات میں “ اَلْحُبُّ فِی اللہِ (محبت اللہ کے لئے) “ کا قانون نافِذْر کرتے جائیے۔
غرض ہم اپنی زِندگی کا صِرْف ایک مقصد بنا لیں : مجھے اللہ پاک کی رِضا حاصِل کرنی ہے اور بَس۔ پھر اپنے ہر کام میں “ اللہ پاک کی رضا ملنے “ کے پہلو تلاش کرتے جائیں ، دِل سے رِضَائے اِلٰہی کے حُصُول کی کوشش کرتے جائیں ، جو بھی کام کریں ، نفس کی خواہش سے نہ کریں ، دُنیوی لالچ کے لئے نہ کریں ، کسی بھی دُنیوی غرض کے لئے نہ کریں بلکہ ہمارا