Book Name:Milad Mananay Walo Kay Waqiyat
ہاتھوں میں مدنی پرچم اُٹھائیں ، جلوسِ میلاد میں جائیں ، اس دن خُوب صدقہ وخیرات کی عادت بنائیں ، اِنْ شَآءَ اللہ اس کی خوب خوب برکتیں پائیں گے ۔ جیساکہ
حضرت سَيّدناامام عبد ُالرّحمن ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جشن ِولادت پر فرحت و مسرت کرنے والے کے لیےیہ خوشی ، جہنَّم سے رُکاوٹ بنے گی۔ اے اُمَّت ِ محبوب! تمہارے لیے خوشخبری ہو تم دنیا و آخرت میں خیرِ کثیر کے حقدار قرار پائے ۔
حضرت سیدنااحمد ِمجتبی ، محمدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا جشنِ ولادت منانے والے کوبرکت ، عزت ، بھلائی اور فخرملے گا ، موتیوں کا عمامہ اور سبز حُلَّہ پہن کر وہ داخل ِ جنت ہوگا ، بے شُمار محلاّت اُسے عطاکیے جائیں گے اورہر محل میں حُور ہوگی ۔ نبیِ خیرُ الاَنام صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر خوب دُرُودپڑھیے ، جشنِ ولادت مناکراسے خُوب عام کیا جائے۔ ([1])
حافظُ الحدیث امام ابُو الخیر محمدبن عبدالرَّحْمٰن سَخاوی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جشنِ ولادت مَنانے والوں پر اس عمل کی برکات سے فضلِ عظیم ظاہر ہوتا ہے ۔ ([2]) سیِّدُنا امام احمد بن محمد قسطلانی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ’’وِلادَتِ باسعادت کے ایّام میں مَحفلِ میلاد کرنے کے خَواص(فوائد)سے یہ اَمْرمُجرَّب(یعنی تَجرِبہ شُدہ) ہے کہ اس سال اَمْن و اَمان رہتا ہے ۔ اللہ پاک اُس شخص پر رَحمت نازِل فرمائے جس نے ماہِ وِلادَت کی راتوں کوعید بنا لیا۔ ‘‘([3])
عِیدِ مِیلادُ النّبی تو عِید کی بھی عِید ہے بالیقیں ہے عِیدِ عِیداں عیدِ مِیلادُ النّبی([4])