Book Name:Milad Mananay Walo Kay Waqiyat
ہے۔ ([1]) ادرہےکہ اہلسنَّت کے مذہب میں مجلسِ میلادِپاک افضل ترین مُستحبات اوراعلیٰ ترین مُسْتَحْسَنات (نیک کاموں میں ) سے ہے۔ ([2])
صَدْرُ الشَّریعَہ ، بَدرُ الطَّریقَہ حضرت عَلّامہ مولانا مُفْتی محمد اَمْجَد علی اَعْظمی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مِیْلاد شَرِیف یعنی حُضُورِ اَقْدَس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی وِلادَتِ اَقْدَس کا بَیان جائز ہے۔ اِسی کے ضِمْن میں اس مَجۡلِسِ پاک میں حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے فَضَائِل و مُعۡجِزَات و سِیَر(خَصْلتیں) و حالات وحَیات ورَضاعَت و بِعۡثَت کے واقِعا ت بھی بَیان ہوتے ہیں ، ان چیزوں کا ذِکر احادیث میں بھی ہے اور قُرآنِ مجید میں بھی۔ اگر مُسلمان اپنی مَحۡفِل میں بَیان کریں بلکہ خاص ان باتوں کے بَیان کرنے کے لیے مَحۡفِل مُنۡعَقِد کریں تو اس کے ناجائز ہونے کی کوئی وَجہ نہیں۔ اس مَجۡلِس کے لیے لوگوں کو بُلانا اور شَریْک کرنا خَیْر کی طَرف بُلانا ہے ، جِس طرح وَعۡظ اور جَلْسوں کے اِعْلان کیے جاتے ہیں ، اِشۡتِہارات چھپوا کر تَقْسِیم کیے جاتے ہیں ، اَخْبَارات میں اس کے مُتَعَلِّق مَضَامِین شائِع کیے جاتے ہیں اور ان کی وجہ سے وہ وَعۡظ اور جَلْسے ناجائز نہیں ہوجاتے ، اسی طَرح ذِکْرِ پاک کے لیے بُلاوا دینے سے اس مَجۡلِس کو ناجائز و بِدعَت نہیں کہا جاسکتا۔ ([3])
ربیعِ پاک تجھ پر اہلسنّت کیوں نہ قرباں ہوں کہ تیری بارھویں تاریخ وہ جانِ قمر آیا([4])
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول! معلوم ہوا کہ اجتماعِ مِیْلاد میں نور والے آقا ، مکی مدنی