Book Name:Milad Mananay Walo Kay Waqiyat
اپنے اہلِ خانہ پر خرچ کر ے تو وہ اس کے لئے صدقہ ہے۔([1])
اے عاشقانِ رسول ! اہلِ خانہ پر خرچ کرنا سُنّتِ مصطفےٰ ہے۔ *پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے گھر والوں پر خرچ فرمایا کرتےتھے *حدیثِ پاک کے مطابق ہجرت کے بعد ایک وقت وہ بھی آیا کہ رسولِ اکرم ، نُورِ مجسم صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم اپنے گھر والوں کے لئے سال بھر کا غلہ جمع فرما دیا کرتے۔ ([2])
اس حدیثِ پاک کے تحت مُفَسِّرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ نے جو شرح بیان کی ، اس کا خُلاصہ ہے کہ یہ (یعنی سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا سال بھر کے لئے غَلّہ جمع فرما دینا ، ) بنو نُضَیْر کا قلعہ فتح ہونے کے بعد کی بات ہے۔ یہ بھی خیال رہے کہ حُضُور ، جانِ کائنات صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم اگرچہ سال بھر کا غلہ جمع فرما دیتے تھے مگر ازواجِ پاک کَثْرت سے صدقہ و خیرات کرتیں ، سال بھر کا غلہ جلد ختم ہو جاتا اور نَوبَت فاقوں تک پہنچ جاتی۔ ([3])
بھوکے رہتے تھے خود اوروں کو کھلا دیتے تھے کیسے صابِر تھے مُحَمَّد کے گھرانے والے
اِحْیَاءُ العلوم میں ہے : رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا سال بھر کا غلہ جمع فرمانا اس لئے ہے تاکہ یہ عَمَل امَّت کے حق میں سُنّت بن جائے ، ورنہ آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کے اَہْلِ خانہ کمزور دِل نہ تھے (بلکہ وہ حضرات اللہ پاک پر کامِل بھروسہ رکھنے والے تھے)۔ ([4])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد