Book Name:Milad Mananay Walo Kay Waqiyat
گھروں ، دُ کانوں ، گاڑیوں ، گلی محلّوں اور شہروں کومدنی پرچموں اور رنگ برنگی لائٹوں سے سجاکر خُوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ جشنِ ولادت منانے کے ساتھ ساتھ ہمیں یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس دُنیا میں کس وَقْت اورکس دن تشریف لائے اور اُس دن تاریخ کیاتھی ؟آئیے اس بارے میں سنتے ہیں ۔
نور کے پیکر ، تمام نبیوں کے سرور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کُل جہاں کے لئے ہادی ورہبربن کر واقعۂ اَصحابِ فیل کے55دن کے بعد12رَبِیْعُ الاَوَّلبمطابق 20 اپریل 571 بروزپیر صُبحِ صادِق کے وَقت کہ ابھی بعض ستارے آسمان پرٹِمٹِما رہے تھے ، چاند سا چہرہ چمکاتے ، کستُوری کی خوشبو مہکاتے ، خَتنہ شُدہ ، ناف برِیدہ ، دونوں شانوں کے درمیان مُہرِ نُبُوَّت دَرَخشاں ، سُرمَگیں آنکھیں ، پاکیزہ بدن دونوں ہاتھ زمین پر رکھے ہوئے ، سرِپاک آسمان کی طرف اُٹھائے ہوئے دُنیا میں تشریف لائے ۔ ([1])
چاند سا چمکاتے چہرہ نور برساتے ہوئے آ گئے بدرُالدجیٰ اَھْلاً وَّ سَھْلًا مرحبا
آمِنہ کے گھر میں آقا کی وِلادت ہو گئی مرحبا صَلِّ عَلٰی اَھْلاً وَّ سَھْلًا مرحبا
سوئی قِسمت جاگ اُٹھی اور سب کی بگڑی بن گئی بابِ رحمت وا ہوا اَھْلاً وَّ سَھْلًا مرحبا([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت شیخ عبدالحق محدّثِ دہلوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ اہل ِمکہ کا بھی اسی پرعَمَلْدَرْآمدہے کہ وہ لوگ12رَبیعُ الاَوَّل کے دن ہی کاشانَۂ نبوت کی زِیارت کے لئے جاتے ہیں اور وہاں میلاد شریف کی محفلیں مُنعقد کرتے ہیں۔ ([3])