Book Name:Aaqa Kareem Ki Ummat Say Muhabbat
میرےبعد پریشان پھرتی رہے۔ اللہپاک فرمائےگا : اےمحبوب!تیری اُمّت کےبارےمیں وُہی فیصلہ کروں گا ، جو تیری چاہت ہے۔ میں عرض کروں گا : “ اَللّٰھُمَّ عَجِّلْ حِسَابَھُمْ یعنی اے اللہ کریم! ان کاحساب جلدی لےلے “ اوریہ مسلسل عرض کرتارہوں گا ، یہاں تک کہ مجھے دوزخ میں جانے والے میرے اُمّتیوں کی فہرست دےدی جائےگی(جوجہنم میں داخِل ہو چکےہوں گےان کی شَفاعت کرکےمیں انہیں نکالتا جاؤں گا) یوں عذابِ الٰہی کےلیےمیری اُمّت کاکوئی فرد نہ بچےگا۔ (کَنْزُ الْعُمّال ، کتاب القیامۃ ، ۷ / ۱۷۸ ، رقم : ۳۹۱۱۱)
سُبْحٰنَ اللہ!ذرا سوچئے!حضورِ انور ، شافِعِ محشرصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکو ہمارا کتنا احساس ہے اور وہ ہم پر بےحدشفیق ومہربان ہیں ، اب ذرا ہم اپنے بارے میں بھی غور کرتے چلیں کہ کیا ہم اپنے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے محبت کرتے ہیں؟کیاہم آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کے احسانات (ایمان کی دولت ، امتی ہونے کاشرف) کے بدلے میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو خوش کرتےہیں اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرامین پر ہم عمل کرتے ہیں؟ ، ذرا سوچئے! جولوگ اپنے والدین سے مَحَبَّت کرتے ہیں ، وہ اُن کا دل نہیں دُکھاتے ، جنہیں اپنے بچے سے مَحَبَّت ہوتی ہے وہ اُسے ناراض نہیں ہونے دیتے ، کوئی بھی اپنے دوست کو غمزدہ دیکھنا گوارا نہیں کرتاکیونکہ جس سے مَحَبَّت ہوتی ہے اُسے رَنجیدہ نہیں کیاجاتا ، مگرآہ!آج کے اکثر مسلما ن عشقِ رسول کا دعوی تو کرتے ہیں ، مگر اُن کے کام شاہِ خیرالانام ، محبوبِ ربِّ سلامصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمکو خوش کرنے والے نہیں ، وہ کیسے عاشقِ رسول ہیں ، جونماز سےجی چُرا کر ، نماز جان بوجھ کرقضا کر کے سرکارِعالی وقار ، مکے مدینے کے تاجدارصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کے قلبِ پُراَنوار کے لئے تکلیف کاسبب بنتے ہیں۔ یہ کون سی مَحَبَّت اور کیسا عشق ہے کہ رسولِ بے مثال ، بی بی آمنہ کے لال صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمماہِ رَ مضان کے روزوں کی تاکید فرمائیں مگر خود کو عاشقانِ رسول کہلانے والے اِس حکمِ والا سے منہ موڑ کر ناراضیِ مصطَفٰے کاسبب بنیں ، حضورِ اکرم ، نورِ