Book Name:Shan-e-Abu Huraira
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * بااَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےاسلامی بھائیو! یوں تو تمام صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ہی قطعی جنتی ، ہمارے سَروں کے تاج اور ہمارے سردار ہیں۔ مگر ان کے بھی اپنے اپنے درجے اور اپنا اپنا ایک مقام ہے بعض بعض سے افضل ہیں ، پھر ہر ایک کی وجہ شہرت بھی الگ ہے کوئی اپنے صدق اور عشقِ رسول کی وجہ سے مشہور ہے تو کوئی اپنے عدل و انصاف کی وجہ سے ، کوئی حیا اور سخاوت میں مشہور ہے تو کوئی شجاعت اور روشن فیصلوں کی وجہ سے۔ آج ہم جس ہستی کے بارے میں سنیں گے وہ اپنے حافظے اور کثرت روایات کی وجہ سے مشہور ہیں میری مرادحضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ہیں ، آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ان خوش نصیبوں میں سے ہیں جنہوں نے دن رات رحمتِ عالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی صحبتِ بابرکت پائی اوراپنے رَگ وپے میں محبتِ رسول بسائی ، جنہوں نے زیارتِ مصطفےٰ کی سعادت پائی اور جمالِ نبوی کے جلوؤں سے اپنی پیاس بجھائی لیکن دیدارِ مصطفےٰ کی طلب میں کبھی کمی نہ آئی ۔ آج کے بیان میں ہم آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کاتذکرہ ، مختصر تعارف اور آپ کے فضائل اورعشقِ رسول کےواقعات سنیں گے ، اے کاش!ہمیں سارا بیان