Book Name:Nasli Tassub Kay Nuqsanat
عبدِ مَناف پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا قبیلہ ہے۔ قریش ہی کی ایک شاخ ہے۔ ابوجہل بولا: ہمارا بنو عبدِ مَناف کے ساتھ مُقابَلَہ رہا، انہوں نے لوگوں کو کھانا کِھلایا، ہم نے بھی کھلایا، انہوں نے ذِمَّہ داریاں لیں، ہم نے بھی لیں، انہوں نے سخاوت اپنائی، ہم نے بھی اپنائی، اب بنو عبدِ مَناف میں سے ایک شخص نبوت کا دعویٰ کر رہا ہے۔ یہ کام ہم نہیں کر سکتے، یعنی ہم بنو عبدِ مناف کے ساتھ ٹکر پر چلتے رہے، نبوت کا جو مُعامَلہ ہے، وہ ہمارے اِختیار میں نہیں ہے۔ لہٰذا میں کبھی بھی مُحَمَّد ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) کا کلمہ نہیں پڑھوں گا (ورنہ بنو عبدِ مناف ہم سے بڑھ جائیں گے)۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! ذرا غور کیجیے! تعصُّب کتنی بُری باطنی بیماری ہے۔ ابوجہل نے چاند 2ٹکڑے ہوتے دیکھا، اس کے ہاتھ میں کنکریوں نے کلمے پڑھے، اس بدبخت نے اپنی آنکھوں سے کئی ایک معجزات دیکھے مگر اِیمان قبول نہیں کیا، کیوں؟ دِل میں تعصُّب تھا، نسل پرستی تھی، اپنے قبیلے کی بےجا، خوامخواہ کی طرف داری کر رہا تھا۔ اس تعصّب کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے جہنّم کا حقدار ہو گیا۔
تَعَصُّبْ کے نقصانات
پیارے اسلامی بھائیو! افسوس کی بات ہے کہ نسلی تعصب، قبائلی تَعَصُّبْ ہمارے ہاں بھی پایا جاتا ہے*کوئی مغل صاحب ہیں تو دوسروں کو کم سمجھتے ہیں *کوئی اَعْوان صاحب ہیں، انہیں دوسرے خاندانوں سے نفرت ہے۔
اللہ پاک ہمیں محفوظ فرمائے، تَعَصُّبْ ایک ناسُور ہے، جو معاشرے کو بُری طرح سے بدامنی،