Book Name:Nasli Tassub Kay Nuqsanat

بےچینی، بےسکونی اور لڑائی جھگڑوں کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ اس سے بچنا ضَروری  ہے۔

تَعَصُّبْ  کرنے والا ہم سے نہیں

حدیثِ پاک میں ہے:   

لَیْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا اِلی عَصَبِیَّةٍ وَّلَیْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ عَلٰی  عَصَبِیَّةٍ وَّلَیْسَ مِنَّا مَنْ مَّاتَ عَلٰی عَصَبِیَّةٍ

 اللہ  پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی   صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم    نے فرمایا: وہ ہم میں سے نہیں جس نے عَصَبِیَت کی دعوت دی اور وہ ہم میں سے نہیں جس نے عَصَبِیَت  کی خاطِر لڑائی کی اور وہ بھی ہم میں سے نہیں جو عصبیت کی حالت میں مرگیا۔([1])

خاندانوں کی تقسیم کیوں...؟

پیارے اسلامی بھائیو! ہم خاندانوں اور قبیلوں میں بٹے ہوئے ہیں، اِس میں حکمت جانتے ہیں کیا ہے؟  اللہ  پاک نے مختلف خاندان اور قبیلے کیوں بنائے ہیں؟ قرآنِ کریم کی آیت سنیے! اِرشاد ہوتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّ اُنْثٰى وَ جَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَآىٕلَ لِتَعَارَفُوْاؕ- (پارہ:26، سورۂ حجرات:13)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان :اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قَوْمیں اور قبیلے بنایا تاکہ تم آپس میں پہچان رکھو

یعنی اے لوگو!ہم نے تمہیں  ایک مرد حضرت آدم  علیہ السَّلام اورایک عورت حضرت حوا  رَضِیَ  اللہ  عنہ ا سے پیدا کیا اورجب نسب کے اِس اِنتہائی درجہ پر جا کر تم سب کے سب مل جاتے


 

 



[1]...ابو داؤد، کتاب الادب، باب فی العصبیہ،صفحہ:800، حدیث:5121۔