Book Name:Nasli Tassub Kay Nuqsanat

مومن کا مُعامَلہ عجیب ہے

حدیثِ پاک میں ارشاد ہوا: مومن کا مُعامَلہ عجیب ہے، اِسے بھلائی پہنچے، تب بھی ثواب کماتا ہے، بُرائی پہنچے تب بھی ثواب کماتا ہے اور یہ بات صِرْف مومن کے لیے ہے، دوسرے کسی کے لیے نہیں ہے۔([1])

یعنی دِل میں ہدایت موجود ہو، پِھر آدمی کو کانٹا بھی چُبْھے تو اُخْروی لحاظ سے یہ نعمت ہے کہ اس پر ثواب ملتا ہے، دِل میں ہدایت نہ ہو، پِھر آدمی چاہے سونے کے گلاس میں پانی پیتا ہو، یہ سونے کا گلاس اس کے حق میں زحمت بن جاتا ہے۔

سوال یہ ہے کہ آدمی ہدایت سے محروم کیوں رہ جاتا ہے؟ اس کے مختلف اَسباب ہیں *بعض دفعہ مال کی محبّت ہدایت کی راہ میں رکاوٹ ہو جاتی ہے *بعض دفعہ تاج و تخت کی لالچ رکاوٹ بنتی ہے *بعض دفعہ دِل کی سیاہی رکاوٹ ہو جاتی ہے۔

ہدایت سے محرومی کا ایک اور سبب ہے، جو پارہ:1، سُورۂ بقرہ  کی آیت نمبر  91 میں بیان ہوا۔ آئیے! پہلے آیتِ کریمہ سنتے اور سمجھتے ہیں، پِھر اس سے ملنے والے سبق سیکھیں گے۔

آیتِ کریمہ کی مُخْتصَر  وضاحت

 اللہ  پاک نے فرمایا:

وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ (پارہ:1، سورۂ بقرۃ:91)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان :اور جب ان سے کہا جائے

یعنی بنی اِسْرائیل، یہودی جو مدینۂ پاک میں بستے تھے، جب اُن سے کہا جائے، کیا کہا جائے؟

اٰمِنُوْا بِمَاۤ اَنْزَلَ (پارہ:1، سورۂ بقرۃ:91)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان :اس پر ایمان لاؤ جو  اللہ


 

 



[1]...مسلم،کتاب الزہد و والرقائق، باب المؤمن امرہ کلہ خیر، صفحہ:1144، حدیث:2999۔