Book Name:Nasli Tassub Kay Nuqsanat

پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ سے ہمیں 2باتیں سیکھنے کو ملیں: 

(1):حق کی پیروی کیجیے!

پہلی بات یہ کہ ہمیں حق کی پیروی کرنی چاہیے۔ بات حق ہو، کہنے والا کوئی بھی ہو، ہمیں مان لینی چاہیے۔

ہمارے ہاں یہ ماحول بھی معاشرے میں عام پایا جاتا ہے، لوگ دوسروں کی عمر دیکھ کر، ظاہِری حُلْیہ دیکھ کر، سٹیٹس(Status) دیکھ کر پیروی کرتے ہیں *چھوٹی عمر والا ہمیں سمجھائے تو ہم ماننے کو تیار نہیں ہوتے، کل کا بچہ ہمیں سمجھائے گا...؟ *سادہ سے کپڑوں والا ہمیں سمجھائے تو بات سمجھ نہیں آتی، سامنے سے جواب ملتا ہے:  اپنی حالت تو دیکھو! سٹیٹس تو دیکھو! تم جیسا آدمی مجھے سمجھائے گا...؟

اِس طرح کی باتیں کر کے ہم حق بات سے ہٹ جاتے ہیں۔ یہ اُصُول ذِہن میں بٹھا لیجیے! جو بات حق ہے، اس کی پیروی ہم نے کرنی ہے۔

شیطان نے وظیفہ بتایا

بخاری شریف میں حدیثِ پاک ہے، حضرت اَبُوہریرہ  رَضِیَ  اللہ  عنہ  فرماتے ہیں: رمضان شریف کا مہینا تھا، زکوٰۃ کا مال جمع ہوا، غلے کا ایک پُورا ڈھیر لگ گیا، رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے میری ذِمَّہ داری لگائی کہ اے ابوہریرہ! اِس غلے کے ڈھیر کی حفاظت تم کرو گے۔

فرماتے ہیں: رات ہوئی، میں غلے کی حفاظت کر رہا تھا، اتنے میں ایک شخص آیا، اس نے غلے سے کچھ چیزیں اُٹھائیں، جونہی وہ اُٹھا رہا تھا، میں نے اُسے دَبَوْچ لیا، اب وہ عاجِزی