Book Name:Dar Sunana Sunnat e Anbiya Hai
بھی عذاب سے بچے، آخرت میں بھی بچ جائیں گے۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ 2قسم کے لوگ ہیں ایک تو وہ ہیں جو ڈَر سُنتے ہیں* قبر کی بات کی جائے* آخرت کی بات کی جائے*قیامت کی بات کی جائے*جہنّم کا ذِکْر چھیڑا جائے تو وہ ڈر سُنتے بھی ہیں، دِل میں ڈر بٹھاتے بھی ہیں، ایسے خوش نصیب دُنیا میں بھی کامیاب ہو جاتے ہیں، آخرت میں بھی کامیاب ہو جاتے ہیں اور جو لوگ ڈرتے نہیں ہیں، اُلْٹا اعتراضات کرنے بیٹھ جاتے ہیں، وہ سخت خطرے میں ہیں۔ اللہ پاک ہمیں ڈرنے والا بنا دے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم۔
پیارے اسلامی بھائیو! ایک بات عرض کروں؛ ہم اِنْسان ہیں، 2چیزیں ہماری فطرت میں موجود ہیں؛ (1):اُمِّید (2):خوف۔ حکمت کی بات یہ ہے کہ زیادہ تَر لوگ خوف کے ذریعے تو بات مان لیتے ہیں، اُمِّید کے ذریعے نہیں مانتے۔ مثال کے طور پر ڈاکٹر حضرات ہمیں بہت ساری چیزوں کے فائدے بتاتے ہیں *سیب کھایا کرو! یہ فائدہ ہو گا *اَنار کھایا کرو! وہ فائدہ ہو گا۔ کیا ہم ان کی بات مان لیتے ہیں؟ نہیں مانتے۔ بہت تھوڑے لوگ مانتے ہیں۔ لیکن جب ڈاکٹر صاحِب ڈراتے ہیں ؛ *فُلاں چیز مت کھانا، ورنہ بیماری بڑھ جائے گی۔ اب لوگ پرہیز کر لیتے ہیں۔
پتا چلا؛ ہماری فطرت میں یہ بات شامِل ہے کہ ہم ڈَرْ کر جلدی مان لیتے ہیں۔
حضرت مالِک بن دینار رحمۃُ اللہِ علیہ کی تَوْبَہ کا واقعہ
حضرت مالِک بن دینار رحمۃُ اللہِ علیہ بہت بڑے ولئ کامِل ہیں، تَوْبَہ کرنے سے پہلے آپ