Book Name:Dar Sunana Sunnat e Anbiya Hai
تک بھڑکائی گئی تو سفید ہو گئی، پھر ہزار سال تک بھڑکائی گئی تو سیا ہ ہو گئی، اب نری سیاہ ہے،یہ کبھی نہیں بجھے گی، یہ سُن کر ایک حبشی رونے لگا، حضرت جبریل علیہ السّلام تشریف لائے اور پُوچھا یہ کون ہے؟ اللہ پاک کے آخری نبی، محمدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:حبشہ کا رہنے والا ہے ۔ جبریل امین علیہ السّلام نے فرمایا: اللہ پاک فرماتا ہے:مجھے عزّت و جلال کی قسم! میرا جو بندہ دُنیا میں میرے خوف سے روئے گا، میں اُسے جنّت میں ضرور ہنساؤں گا۔([1])
مِرے اَشْک بہتے رہیں کاش ہر دَم تِرے خوف سے یاخُدا یااِلٰہی!
تِرے خوف سے، تیرے ڈر سے ہمیشہ میں تھرتھر رہوں کانپتا یااِلٰہی! ([2])
(3):رسولِ اکرم،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:جب مؤمن کا دل اللہ پاک کے خوف سے لرزتا ہے تو اُس کی خطائیں اس طرح جھڑتی ہیں جیسے خشک درخت سے اُس کے پتے جھڑتے ہیں۔
(4):سرور ِعالم، نُورِ مُجَسَّم نے فرمایا:اللہ پاک فرماتا ہے:مجھے اپنی عزّت وجلال کی قسم! جو دُنیا میں مجھ سے ڈرتا رہا، میں بروزِ قیامت اُسے امن میں رکھوں گا۔([3])
میرا نازُک بدن جہنّم سے اَزْ طُفیلِ رضا بچا یارَبّ!
کر دے جنّت میں تُو جَوار اُن کا اپنے عطارؔ کو عطا یارَبّ!([4])
اللہ پاک ہمیں خوفِ خُدا، خوفِ قیامت، خوفِ جہنّم کی دولت نصیب فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم۔