قربانی کے لئے ادھار پیسے لینا کیسا؟مع دیگر سوالات

  مدنی مذاکرے کے سوال جواب

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2025ء

(1) قَبر پر سورۂ مُلک پڑھا ہوا پانی ڈالنا کیسا؟

سُوال: قبر پر سورۂ مُلک پڑھا ہوا پانی ڈالنا کیسا؟نیز کیا اس سے مرحوم کو فائدہ ہوگا؟

جواب: متبرک چیزوں کو حصولِ برکت کے لئے استعمال میں لانا مسلمانوں میں شروع سے رائج ہے اور آیاتِ قراٰنیہ یا سُورۃُ المُلک کا دَم کیا ہوا پانی بلاشبہ بابرکت ہے، لہٰذا قبر پر دَم کیا ہوا پانی ڈالنا جائز ہے، یہ اسراف میں شمار نہیں ہوگا۔([1]) میت کو دفن کرنے کے بعد قبر پر pپانی ڈالنا سُنَّت ہے اور اگر قبر پُرانی ہونے کی وجہ سے اس کی مٹی بکھر گئی اور نئی مٹی ڈالی گئی ہو یا مٹی بکھر جانے کا خدشہ ہو تو ان صورتوں میں پانی ڈالنا جائز ہے تاکہ قبر کی نشانی باقی رہے اور قبر کی توہین نہ ہو مگر بلا ضرورت پانی ڈالنا اسراف ہے جو کہ جائز نہیں، لہٰذا ضرورت کے وقت ہی قبر پر پانی ڈالا جائے۔

(دیکھئے: فتاویٰ رضویہ، 9/373-مدنی مذاکرہ، 10 ربیع الاول 1442ھ)

(2)قربانی کے لئے ادھار پیسے لینا کیسا؟

سوال: اگر کسی کے پاس کیش نہیں ہے تو کیا وہ قربانی کے لئے ادھار لے سکتا ہے؟

جواب: اگر اس پر قربانی واجب ہے تو بالکل ادھار لے کر یا کوئی چیز فروخت کرکے بھی قربانی کرنی ہوگی۔

(دیکھئے:فتاوىٰ امجدىہ، 3/315- مدنی مذاکرہ، 2ذوالحجۃ الحرام 1445ھ)

(3)بٹیر پالنا کیسا؟

سوال:بٹیر کو گھر میں رکھنا یا پالنا کیسا ہے؟ میں نے سنا ہے کہ بٹیر پالنے سے رزق میں برکت ہوتی ہے کیا یہ صحیح ہے؟

جواب:بٹیر پال سکتے ہیں، حلال پرندہ ہے، اسے ذبح کرکے کھا بھی سکتے ہیں۔ البتہ اس کو گھر میں رکھنے سے برکت ہوتی ہے یہ کہیں پڑھنا، سننا یاد نہیں ہے۔

(مدنی مذاکرہ، 30شوال المکرم 1444ھ)

(4)کیا قربانی کے نصاب پر سال گزرنا ضروری ہے؟

سوال: جیسے زکوٰۃ کے نصاب پر سال کا گزرنا لازمی ہوتا ہے تو کیا قربانی کے نصاب پر بھی سال کا گزرنا ضروری ہے؟

جواب: جی نہیں! قربانی کے نصاب پر سال گزرنا ضروری نہیں ہے، قربانی کے لئے دس ذُوالحجہ کی صبحِ صادق سے لے کر بارہ ذُوالحجہ کی غروبِ آفتاب کے درمیان جب کوئی صاحب نصاب ہو جائے اور قربانی کی دیگر شرائط مسلمان، عاقل، بالغ، مقیم وغیرہ پائی جائیں تو اب اس پر قربانی واجب ہوگی۔

(مدنی مذاکرہ، 2ذوالحجۃ الحرام 1445ھ)

(5)قربانی کا جانور خرید لیا مگر قربانی نہیں کی تو۔۔۔؟

سوال: قربانی کے لئے جانور خرید لیا مگر قربانی نہیں کرسکا تو اب کیا کریں؟

جواب:اگر قربانی نہیں کی اور قربانی کا ٹائم نکل گیا تو اب وہ جانور زندہ صدقہ کرنا ہوگا کیونکہ ٹائم نکلنے کے بعد اب اس کی قربانی نہیں کر سکتے۔

(دیکھئے: بہار شرىعت، 3/338- مدنی مذاکرہ، 2ذوالحجۃ الحرام 1445ھ)

(6)مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈالنا کیسا؟

سوال: کیا ہم مسجد کے فنڈ سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں تاکہ کچھ رقم جمع ہوجائے اور ہم مسجد پر سیکنڈ فلور کی تعمیر کرواسکیں۔

جواب: کمیٹی قرضہ کے حکم میں ہوتی ہے، اور مسجد کا چندہ بطورِ قرض کسی کو دینا جائز نہیں ہے، لہٰذا مسجد کے فنڈ سے کمیٹی نہیں ڈال سکتے۔آپ کوشش کریں مسجد میں فنڈ دینے والے لوگ بہت ہیں۔

(مدنی مذاکرہ، 7محرم الحرام 1446ھ)

(7)سنتوں میں سورۂ فاتِحہ کے بعد اىک سے زىادہ سورتىں پڑھنا

سوال:کیا نماز کی سنتوں میں سورۂ فاتِحہ کے بعد اىک سے زىادہ سورتىں پڑھ سکتے ہىں؟

جواب:جی ہاں! پڑھ سکتے ہىں۔

(دیکھئے: فتاویٰ امجدیہ، 1/98-مدنی مذاکرہ، بعد نماز عصر، 23رمضان المبارک 1444ھ)

(8)مرد کا گلے مىں چاندى کى چىن پہننا کىسا؟

سوال: مرد کا گلے مىں چاندى کى چىن پہننا کىسا ہے؟

جواب:ناجائز و گناہ ہے، فوراً اتار دى جائے اور توبہ بھى کى جائے۔ مرد کو ساڑھے چار ماشے تقریباً 4.374گرام سے کم صرف چاندى کى ایک انگوٹھى جس میں ایک نگینہ لگا ہو وہ پہننے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ سونا چاندی یا دیگر میٹل کی انگوٹھی، چَھلّا یا چین وغیرہ پہننا حرام ہے۔

(دیکھئے:بہارشریعت، 3/426تا 428- مدنی مذاکرہ، 20ذوالحجۃ الحرام 1444ھ)

(9)وِتر کی نماز میں تکبیرِ قنوت نہیں کہی تو۔۔۔؟

سوال:اگر وِتر کی نماز میں تکبیرِ قنوت نہیں کہی، رکوع اور سجدے کرکے نماز پوری کرلی تو کیا حکم ہوگا؟

جواب: وِتر کی نماز میں تکبىرِ قنوت کہنا اور دُعائے قنوت پڑھنا واجب ہے۔ جان بوجھ کر واجب کا ترک گناہ ہے اور نماز بھی دوبارہ سے پڑھنا واجب ہوگی۔ اگر غلطى سے تکبىرِ قنوت نہیں کہی اور رکوع میں چلے گئے اور اب یاد آیا کہ تکبیر قنوت نہیں کہی تو اب رکوع سے کھڑے نہیں ہوں گے کیونکہ رکوع فرض ہے اور فرض سے واجب کی طرف آنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ لہٰذا رُکوع، سُجود کرکے آخر میں پوری اَلتَّحِیَّات پڑھنے کے بعد سجدۂ سہو کرلیں، نماز ہوجائے گی۔ ىہ حکم بھولے سے رہ جانے کی صورت میں ہے ورنہ جان بوجھ کر اىک بھى واجب چھوڑیں گے تو نماز دوبارہ سے پڑھنا واجب ہوگى، سجدۂ سہو واجب نہىں ہوگا۔

(دیکھئے: بہارشریعت، 1/708- مدنی مذاکرہ، 21ربیع الاول 1445ھ)

(10)قراٰن شریف یاد رکھنے کا نسخہ

سُوال: حفظِ قراٰن کو کیسے برقرار رکھا جائے، نیز  اپنا حافظہ کیسے مضبوط کیا جائے؟

جواب: حفظ کریں اور اسے یاد رکھیں۔ یاد رکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ روز تلاوتِ قراٰنِ پاک ہوتی رہے، بعض حفّاظ اىسے بھى ہوتے ہىں جو اىک منزل روزانہ تلاوت کرتے ہىں، یوں ان کا ایک ہفتے میں قراٰنِ کریم مکمل ہو جاتا ہے اور مہینے میں چار قراٰنِ کریم ہو جاتے ہیں اور اگر کم از کم روز ایک پارہ بھی پڑھا جائے تب بھی اِن شآءَ اللہُ الکریم حفظِ قراٰن برقرار رہے گا۔ حافظے کی مضبوطی کا وظیفہ یہ ہے کہ ہر نماز کے بعد سَر پر ہاتھ رکھ کر 11 مرتبہ ”یَاقَوِیُّ“ پڑھ کر سینے پر دَم کیجئے اِن شآءَ اللہُ الکریم حافظہ مضبوط رہے گا۔ اس کے علاوہ ایک وظیفہ یہ بھی ہے کہ ہر نماز کے بعد ”یَاعَالِمُ یَاعَلِیْمُ، یَاحَافِظُ یَاحَفِیْظُ، یَانَاصِرُ یَانَصِیْرُ‘‘پانچ بار، سات بار ىا 11 بار پڑھ کر اپنے سىنے پر دم کیجئے اِن شآءَ اللہُ الکریم حافظہ مىں مضبوطى رہے گی۔

(مدنی مذاکرہ، 15جمادَی الاخریٰ 1444ھ)



([1])تفصیل جاننے کے لئے دارُالافتاء اہلِسنت (دعوتِ اسلامی) کا فتویٰ ”دَم کیا ہوا پانی قبر پر ڈالنا کیسا؟“پڑھئے۔

https://www.fatwaqa.com/ur/fatawa/mayyat/dam-kiya-hua-pani-qabar-par-dalna-kaisa


Share