مدنی مذاکرے کے سوال جواب
ماہنامہ اگست 2024
(1)اعلیٰ حضرت کے ایک شعر کی وضاحت
سوال:اِس شعر کی وَضاحت فرما دیجئے۔
جو گدا دیکھو لیے جاتا ہے توڑا نور کا
نور کی سرکار ہے کیا اس میں توڑا نور کا
(حدائقِ بخشش، ص245)
جواب:اِس شعر میں دو جگہ لفظِ ”توڑا“اِستعمال ہوا ہے اور دونوں جگہ اِس کا معنیٰ الگ الگ ہے۔ پہلے مِصرعے میں لفظِ ”توڑا“ سے مُراد ”اَشرفیوں کی تھیلی“ہے، پہلے کے دور میں رَقم تھیلیوں میں رکھی جاتی تھی اور گدا کا معنیٰ ”فقیر، بھیک مانگنے والا۔“دوسرے مِصرعے میں لفظِ ”توڑا“ سے مُراد” کمی“ ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جو بھی مانگنے والا بارگاہِ رسالت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں خیرات لینے کے لئے حاضر ہوتا ہے تو اُسے بھر بھر کر خیرات دی جاتی ہے کہ یہ نور کی سرکار ہے اِس میں کوئی کمی واقع نہیں ہو تی،جیسے بلب کی روشنی ہے کہ کوئی آ کر اس کی روشنی میں بیٹھ کر چلا جائے تو اس کے آنے اور چلے جانے سے بلب کی روشنی میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی۔(مدنی مذاکرہ، 9ربیع الاول شریف 1442ھ)
(2)اپنی مادری زبان میں دُعا مانگنا کیسا؟
سُوال: کىا اپنى مادرى زَبان، جیسے پشتو وغىرہ مىں دُعا کرسکتے ہىں؟ ىا عَرَبى مىں دُعا مانگی جائے تبھی قبول ہوتی ہے؟
جواب: دُعا اپنی زبان میں کی جاسکتی ہے۔ اور اِنسان اپنے قلبی جذبات زِیادہ صحیح طریقے سے اپنی زبان ہی میں بیان کرپاتا ہے، کیونکہ ہر شخص کو عَرَبی نہیں آتی۔ ہاں قُراٰن و حدیث میں آنے والی دُعائیں جنہیں ’’دُعائے ماثُورہ‘‘ کہا جاتا ہے وہ بھی حُصول ِبَرَکت کےلئے پڑھنی چاہئیں۔(مدنی مذاکرہ، 17محرم شریف 1442ھ)
(3)قُربانی کا گوشت ماہِ صَفَر میں اِستِعمال کرنا کیسا؟
سُوال:کىا قُربانى کا گوشت صَفَرشریف مىں اِستِعمال کرسکتے ہىں؟
جواب: جى ہاں! قُربانى کا گوشت سارا سال اِستِعمال کرسکتے ہىں۔ ىہ الگ بات ہےکہ ڈاکٹرو ں کے نزدىک گوشت اِستِعمال کرنے کی مُدّت الگ ہے۔ بعض ڈاکٹرز کہتے ہىں کہ ”کوئی سا بھی گوشت ہو، 10 یا 15 دِن تک کھالینا چاہئے۔“ ہوسکتا ہے کہ یہ رائے سُوکھے ہوئے گوشت کے بارے میں نہ ہو، کیونکہ پہلے تو گوشت سکھالىا جاتا تھا، بلکہ اب بھی سُوکھا ہوا گوشت کھایا جاتا ہے۔(مدنی مذاکرہ، 17محرم شریف 1442ھ)
(4)کام کے وقت مزدور کا سونا کیسا؟
سُوال: اگر کام کے وقت میں مزدور کی آنکھ لگ جائے تو کیا کٹوتی کروانا ضروری ہے؟
جواب: جتنے وقت کا اجارہ کیا گیا ہو اس وقت میں درمیانی رفتار سے کام کرنا ضروری ہے، البتہ عام طور پر ایک گھنٹا وقفہ دیا جاتا ہے اس دوران کھانا بھی کھاسکتے ہیں، نماز بھی پڑھ سکتے ہیں اور اگر وقت بچے تو آرام بھی کرسکتے ہیں، لیکن اگر کام کے وقت کے دوران عرف سے ہٹ کر سوجائے تو مالک اگر چاہے تو معاف کرسکتا ہے ورنہ مالک کو اس کی اطلاع کرکے کٹوتی کروانی ہوگی۔(مدنی مذاکرہ، 8ربیع الاول شریف 1442ھ)
(5)دکان پر”اُدھار مانگ کر شرمندہ نہ کریں“ لکھنا کیسا؟
سُوال: بعض دُکانوں پر یہ جملہ لکھا ہوتا ہے ”اُدھار مانگ کر شرمندہ نہ کریں“ یا ”اُدھار محبت کی قینچی ہے“یہ لکھنا کیسا؟
جواب: اس طرح کے جُملے لکھنا مناسب نہیں، کاروبار میں عُموماً اُدھار کا لین دین رہتا ہے، ہوسکتا ہے یہ جُملے لکھنے والا بھی کسی نہ کسی کو اُدھار دے دیتا ہو۔ ضرورت مند کو قرض دینا اسلامی اُخُوّت (یعنی بھائی چارہ) و مَحبَّت اور عُمدہ اَخلاق میں سے ہے اور یہ عمل ثواب سے خالی نہیں اور تنگ دست مقروض کو مُہلَت دینا واجب ہے اور مُہلت دینے والے کو صدقے کا ثواب بھی مِلتا ہے۔(مدنی مذاکرہ، 11ربیع الاول شریف 1442ھ)
(6)نماز میں آیۃُ الکرسی پڑھنا کیسا؟
سُوال: کیانماز میں آیۃُ الکرسی پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: بالکل پڑھ سکتے ہىں، کیونکہ ىہ بھی قراٰنِ پاک کا حصّہ ہے۔ نماز میں قراٰنِ پاک پڑھنے کا جو طرىقہ کار ہے اس کے مطابق پڑھ سکتے ہىں۔(مدنی مذاکرہ، 14ربیع الاول شریف 1442ھ)
(7)غسل میت کے بعد میت کے ناک کان میں روئی رکھنا کیسا؟
سُوال:میت کو غسل دینے کے بعد اس کی ناک اور کان میں روئی رکھی جاتی ہے، کیا یہ ضروری ہے؟
جواب: بہارِ شریعت میں ہے: (میت کو) نہلانے کے بعد اگر ناک، کان، منہ اور دیگر سوراخوں میں روئی رکھ دیں تو حرج نہیں مگر بہتر یہ ہے کہ نہ رکھیں۔
(بہار شریعت، 1/816-مدنی مذاکرہ، 14ربیع الاول شریف 1445ھ)
(8)قراٰنِ کریم دیکھ کر پڑھنا افضل ہے
سُوال: قراٰنِ کریم دیکھ کر پڑھنا زبانی پڑھنے سے افضل کیوں ہے؟
جواب: قراٰنِ کریم دیکھ کر پڑھنا اس لئے افضل ہے کہ یہ پڑھنا، دیکھنا اور ہاتھ سے چھونا بھی ہے اور یہ سب عبادت ہیں۔ (دیکھئے: بہارِ شریعت، 1/550) دیکھ کر پڑھنے میں غلطی کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے کیونکہ زبانی پڑھنے میں بسااوقات انسان کو شُبہ لگ جاتا ہے اور وہ کہاں سے کہاں نکل جاتا ہے۔ نیز لوگوں کے سامنے زبانی پڑھنے میں ریاکاری میں مبتلا ہونے کا خدشہ بھی ہے کہ لوگ حافظ صاحب کہیں گے جبکہ زبانی پڑھنے کے مقابلے میں دیکھ کر پڑھنے میں ریاکاری کا امکان کم ہے۔
(مدنی مذاکرہ، 21ربیع الاول شریف 1445ھ)
(9)کیا مرحوم والدین کا خواب میں نہ آنا ناراضی کی علامت ہے؟
سُوال: مرحوم والدین خواب میں نہ آئیں تو کیا یہ ان کی ناراضی کے سبب ہے؟
جواب: نہیں یہ کوئی ناراضی کی علامت نہیں ہے۔(مدنی مذاکرہ، 6ربیع الآخر شریف 1445ھ)
(10)نماز میں کوئی واجب چھوٹ جائے تو کیا کریں؟
سُوال: اگر نماز میں کوئی واجب چھوٹ جائے تو کیا کرنا چاہئے؟
جواب: اگر نماز میں بھولے سے کوئی (نماز کا) واجب چھوٹ جائے تو آخر میں سجدہ سہو کرنے سے نماز دُرست ہوجاتی ہے، اگر جان بوجھ کر ایسا کیا ہو تو اب سجدہ سہو سے نماز دُرست نہیں ہوگی بلکہ نماز دوبارہ پڑھنا واجب ہوگا۔
(دیکھئے: بہارِ شریعت، 1/708-مدنی مذاکرہ، 13ربیع الآخر شریف 1445ھ)
Comments