Book Name:Aqa-ka-Safre-Mairaaj
وَسَلَّم خُصُوصاً رَمَضان شریف میں عبادت کاخُوب اہتِمام فرمایا کرتے۔ چُونکہ ماہِ رَمَضان ہی میں شبِ قَدْر کو بھی پوشیدہ رکھاگیاہے، لہٰذااس مُبارَک رات کو تلاش کرنے کیلئے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ایک بار پُورے ماہِ مبارَک کا اعتِکا ف فرمایااوریُوں بھی مسجِد میں رہنابَہُت بڑی سَعادَت ہے اورمُعتَکِف کی تو کیاہی بات ہے کہ وہ رِضائے اِلٰہی پانے کیلئے اپنے آپ کوتمام مَشاغِل سے فارِغ کرکے مسجِدمیں ڈیْرے ڈال دیتا ہے۔فتاویٰ عالمگیری میں ہے:اعتِکاف کی خوبیاں بالکل ہی ظاہِرہیں، کیونکہ اس میں بندہ اللہ پاک کی رِضا حاصل کرنے کیلئے مُکَمَّل طور پر اپنے آپ کو اللہ پاک کی عبادت میں مصروف کر دیتا ہے اور دُنیا کی ان تمام مصروفیات سے کنارہ کَش ہوجاتاہے جواللہ پاک کے قُرب کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں،مُعتَکِف کے تمام اَوْقات حَقیقۃ ًیا حُکما ً نَماز میں گزرتے ہیں۔ (کیونکہ نَماز کا انتِظار کرنابھی نمازکی طرح ثواب رکھتاہے)۔اعتِکاف کا اَصلِ مقصد جماعت کے ساتھ نَماز کا انتِظار کرناہے،مُعتَکِف ان(فِرشتوں) سے مُشابَہَت رکھتاہے جو اللہپاک کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اورجوکچھ انہیں حُکم ملتاہے اُسے بجا لاتے ہیں، مُعتَکِف ان کے ساتھ مُشابَہَت رکھتا ہے جوشب و روز اللہ پاک کی تسبیح(پاکی)بیان کرتے رَہتے ہیں اوراس سے اُکتاتے نہیں ۔(فتاوی عالمگیری ،۱/۲۱۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآ پ نے دَورانِ اِعْتکاف نیکیاں کرنے کے کس قدر مَواقع ملتے ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ دعوت ِ اسلامی کے تحت رَمَضانُ الْمُبارَک میں اعتکاف کے نظام کو مُنَظَّم کرنے کیلئےکئی مجالس و ذمہ داران کا باقاعدہ تقررکیا جاتا ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ نہ صرف پاکستان بلکہ دُنیابھر کے مختلف ممالک کی سینکڑوں مساجِد میں پورے ماہِ رَمَضانُ المبارَک اور آخِری عَشرے میں اِجْتِمَاعی اِعْتِکاف کا اہتمام کیا جاتا ہے۔اِن میں ہزارہا اسلامی بھائی مُعْتَکِف ہوکرپنج وقتہ نماز باجماعت اَدا کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر نفل عبادات کی سعادت بھی پاتے ہیں، اس کے علاوہ اعتکاف میں وُضو وغسل ،نماز و روزہ اور دیگر شرعی