Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
جائیں نہ جب تک غُلام خُلد ہے سب پر حرام
مِلک تو ہے آپ کا تم پہ کروروں دُرُود
(حدائقِ بخشش،ص۲۶۹)
مختصروضاحت:یعنی اے مالکِ جنّت پیارے نبی،مکی مدنیصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! آپ کی کیسی شان ہے کہ جب تک آپ کی اُمّت جنّت میں نہ جائےگی ،اُس وقت تک کوئی بھی جنّت میں داخل نہیں ہوسکے گا، جنّت تو آپ کی مِلْکیت ہےپھر آپ کی اجازت کے بغیر کوئی کیسے جا سکتا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُصُولِ ثواب کی خاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔(معجم کبیر،سہل بن سعد الساعدی…الخ، ۶ / ۱۸۵ ،حدیث:۵۹۴۲)
ایک مَدَنی پھول:جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
نگاہیں نیچی کیے خُوب کان لگاکر بَیان سُنُوں گا ٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تعظیم کی خاطر جہاں تک ہوسکادو زانو بیٹھوں گا ٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لیے جگہ کُشادہ کروں گا ٭دھکّا وغیرہ لگا تو صَبْر کروں گا، گُھورنے، جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ وغیرہ سُن کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا ٭اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا۔