Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
حاصل کرنے والے طلبائے کرام کے لیے بھی غورکریں کہ ان کوبھی کئی بنیادی ضروریاتِ زندگی درپیش ہوں گی جوکہ ہرجگہ بآسانی دَستیاب نہ ہوتی ہوں گی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے تحت دنیا بھر میں 606 سے زائد جامعات ہیں۔ جہاں پچاس ہزار سے زائد طلبہ و طالبات علمِ دین حاصل کرنے کی سعادت پا رہے ہیں۔ آپ اپنے مدنی عطیات و صدقات سے دعوتِ اسلامی کے ساتھ تعاون کیجئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ یہ تعاون آپ کی قبر کو اچھا کرنے کے ساتھ محشر میں بھی کام آئے گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یوں تو حُضُورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ درس وتدریس، تصنیف وتالیف ،وعظ و نصیحت اور اس کے علاوہ مختلف علمی شعبوں میں انتہائی مہارت رکھتے تھے، مگر خاص طور پر فتویٰ نویسی میں تو آپ کو وہ کمال حاصل تھا کہ اُس دور کے بڑے بڑے عُلماء، فقہاء اور مفتیانِ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام بھی آپ کے لَاجواب فتووں سے حیران رہ جاتے تھے ۔
شیخ ا مام مُوَفَّقُ الدِّین بن قُدامَہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ہم 561ہجری میں بغداد شریف گئے تو ہم نے دیکھا کہ شیخ سَیِّد عبدُ القادر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اُن میں سے ہیں کہ جن کو وہاں پر علم وعمل اور فتویٰ نویسی کی بادشاہت دی گئی ہے۔([1])آپ کی عِلمی مہارت کا یہ عالم تھا کہ اگرآپ سے اِنتہائی مشکل مسائل بھی پوچھے جاتےتو آپ اُن مسائل کا نہایت آسان اور عُمدہ جواب دیتے، آپ نے درس و تدریس اور فتویٰ نویسی میں تقریباً (33) برس دینِ متین کی خدمت سرانجام دی ،اس دوران جب آپ کے فتاویٰ علمائے