Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam

  عراق کے پاس   لائے جاتے تو وه آپ کے جواب پر حيرت زدہ رہ جاتے۔

          اما م ابُویَعلیٰ نجمُ الدِّینرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے ہیں کہ حضرت شیخ عبدُ القادر جیلانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ عراق میں فتوی ٰکے لحاظ سے بہت مشہور تھےاورلوگ فتاویٰ کے لیے آپ سے رابطہ  کرتے تھے۔([1]) آئیے!اسی مُناسبت سے آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی علمی مہارت  کا ایک واقعہ سنتے ہیں ،چُنانچہ 

مشکل مسئلہ کا آسان جواب

حُضُور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے صاحبزادے حضرت سَیِّدُنا عبدُ الرزّاق جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی بارگاہ میں سوال بھیجا گیا کہ ایک شخص نے تین (3)طلاقوں کی قَسَم اس طور پر کھائی کہ وہ اللہ  پاک کی ایسی عبادت کرے گا، جو اُس وقت رُوئے زمین پر کوئی اور شخص نہ کر رہا ہو ،اگر وہ ایسا نہ کر سکا تو اُس کی بیوی کو 3 طلاقیں، جب آپ  کی بارگاہ میں یہ مسئلہ  پیش کِیا گیا اور پوچھا گیا کہ وہ شخص کیا کرے اور کونسی ایسی  عبادت کرے کہ اس کی بیوی طلاقوں سے بچ جائے اور قسم بھی نہ توڑنی پڑے؟ تو آپ نے فورا ً اس کا جواب دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:  کہ یہ  شخص  مکہ مکرمہ چلا جائے  اور طواف کی جگہ کو خالی  کروا کر   تنہا طواف کرے ،اس کی قسم بھی پوری ہو جائے گی اور اس کی بیوی    کو طلاق بھی نہیں ہو گی، آپ کے اس جواب سے عُلماء حیران رہ گئے۔([2])

علومِ مصطفے ٰ و مُرتضےٰ کے                                تمہِیں پر ہیں کھُلے اَسرار یاغوث

(قبالۂ بخشش ،ص۶۵)

مختصروضاحت :یعنی سرکارِ دوعالم، نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور مولائے کائنات حضرت سیدنا علی


 

 



[1]    بہجۃالاسرار ص ۲۲۵ملتقطا و ملخصاً

[2]    بهجة الاسرار، ص۲۲۶ملخصاً