Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
شہزادے حضرت سَیِّدُنا یحییٰ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کوہماری جانب بھیجتے، وہ ہمارے لیے چراغ جَلاتے اورآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ہمارے لیے اپنے گھر سے کھانا بھیجتے۔( سیر اعلام النبلاء،الشیخ عبد القادربن ابی صالح ،۱۵/۱۸۳)
تِرے دَر سے ہے منگتوں کا گُزارا یا شہِ بغداد یہ سُن کر میں نے بھی دامن پَسارا یا شہِ بغداد
شَہا!خَیرات لینے کو سلاطینِ زمانہ نے تِرے دَربار میں دامن پَسارا یا شہِ بغداد
(وسائلِ بخشش مُرمّم ، ص۵۴۴)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے ،حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ علمِ دین سیکھنے والے طلبۂ کرام پر کیسی شفقت فرمایا کرتے تھے کہ اُن کیلئے اپنے گھر سے کھانا بھیجا کرتے تھے، لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ دِینی طلبہ کی ضروریات کا اپنی اپنی استطاعت کے مطابق خُوب خُوب خیال رکھا کریں ،مثلاًجن سے بن پڑے بالخصوص غریب طلبۂ کرام کے لیے دِینی کتابیں،کپڑے،موسِم کے لحاظ سے رہائش کی ضروریات پوری کرنے میں رِضائے اِلٰہی اوردِیگر اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اپناحصہ مِلا کردِین کی مدد کرنے والوں کی صف میں ہم بھی شامل ہو جائیں،کیامعلوم کہ اِس نیک عمل کی برکت سے ہماراپاک پروردگار ہم سے سدا کے لیے راضی ہوجائے، کیامعلوم کہ اِس نیک عمل کی برکت سے ہمیں حتمی مغفرت کا پروانہ مِل جائے،دیکھئے!جس طرح ہم اپنے بچوں کواچھے سے اچھاکھاناکھلانا پسند کرتے ہیں،اچھے سے اچھا لباس پہنتے دیکھنا پسند کرتے ہیں،ذرا سوچئے!سردی کے موسم میں ہم اپنے بچوں کا کتناخیال کرتے ہیں کہ کہیں میرے لال کوسردی نہ لگ جائے،میرے بیٹے کی طبیعت تو ایسی ہے کہ نہ ہی ہلکی سے ٹھنڈی ہوابرداشت کر سکتاہے، نہ ہی گرم ہواکاہلکا سا جھونکا،اِسی طرح علمِ دِین