Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

غوثِ اعظم کا مقام و مرتبہ

شَیْخ امام اَبُو عَبْدُاللہ بن اَحْمد بن قُدَامَه رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتےہیں: شَیْخُ الاسْلَام، سُلْطَانُ الاولِیَاء، مُـحْیُ الدِّیْن،سَیِّد عَـبْدُالْـقَادِر جیلانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  نے عِلْم کے حُصُول میں بَہُتْ کوششیں کیں۔  آپ  نے بہت سے عُلَمائے وقت اور مَشَائخِ زمانہ سےعِلْم حاصل کِیا۔ وقت کے مَشَائخ اور اَوْلِیَاء کی صحبتوں میں رہے۔  جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آپ  اپنے زمانے کے عُلَماء اور مشائخ میں سب سے بڑے مرتبے پر فَائز ہوۓ۔ تَحْصِیْلِ عِلْمْ  کےلیے آپ  نے بہت سی مَشَقَّتِیں اور مَصَائِب برداشت کیے۔  آخرِ کار آپ دُنْیَوی مُعَاملات سے لاتَعَلُّقْ ہو کر یادِ الٰہی اور وَعْظ و نصیحت میں مشغول ہو گئے۔زمانے بھر میں آپ کے مَنَاقِب روشن ہوگئے، دِین کے  مَنصب آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی وجہ سے  ظاہر ہوگئے،  عِلْمْ کے مَرَاتِب آپ  کے سبب بُلَند ہونے لگے اور شریعت کے  لشکر آپ  کے سبب قُوَّتْ پانے لگے۔ عُلَماء کی بَہُت بڑی تعداد نے آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی طرف رُجُوْع کِیا اور آپ  سے شاگردی کا شَرَف حاصل کِیا،  بَہُت سے فُقَرَا، بڑے بڑے  عُلَماء اور بلند مرتبہ پیرانِ عُظام نے بھی آپ سے خِرْقَهِٔ خِلَافَت حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کِیا۔([1])

حضرت سَیِّدُناشیخ محمد بن یحییٰرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ جب غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے عِلْمِ دِین سےفراغت حاصل کرلی توآپ درس و تدریس کی مَسْنَد اور اِفتاء کے منصب پر جلوہ افروز  ہوئے اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو وعظ و نصیحت اور  علم و عمل کی  اشاعت کرنے میں مصروف ہو گئے،چُنانچہ دُنیا بھر سے  عُلماء و صُلحاء  آپ   کی بارگاہ میں  علم سیکھنے کے لئے حاضر ہوتے، اس وقت بغداد میں آپ  کے پائے کا کوئی نہ


 

 



[1]    نزہۃ الخاطرالفاتر ، ص۱۹،۲۰ملخصاً