Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
اچّھا ہوں!مجھے اپنے پالنے والے کی عزّت وجلال کی قسم! میں اُس وقت تک اپنے ربِّ کریم کی بارگاہ سے نہ ہٹوں گا جب تک اپنے ایک ایک مُرید کو داخلِ جنَّت نہ کروالوں ۔(بہجۃُ الاسرار ص۱۹۳)
(2)سرکارِ بغداد حضورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :اللہ پاک نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ میرے مُریدوں اورمیرے دوستوں کو جنت میں داخِل کرے گاتو جو کوئی اپنے آپ کو میرا مُرید کہے میں اسے قَبول کر کے اپنے مُریدوں میں شامل کر لیتا ہوں اور اُس کی طرف اپنی توجُّہ رکھتاہوں ۔ میں نے مُنْکَر نَکِیْرسے اس بات کا عہد لیا ہے کہ وہ قبر میں میرے مُریدوں کو نہیں ڈرائیں گے۔( بہجۃُ الاسرار ص۱۹۳ملخصاً)
(3)حضرت شیخ ابوالحسن علی قرشیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ حضور غوثِ اعظم دستگیر رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے فرمایا:مجھے ایک کاغذ دیا گیا جو اتنا بڑا تھا کہ جہاں تک نگاہ پہنچے،اس میں میرے اصحاب اور مُریدین کے نام تھے ،جو قیامت تک ہونے والے تھے اور مجھ سے کہا گیا کہ سب کو تمہارے صدقے بخش دیا گیا۔(المرجع السابق،ص۱۹۳)
خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ اعظم کا ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوثِ اعظم
بَلِیّات و غم و اَفکار کیوں کر گھیر سکتے ہیں سَروں پر نام لیووں کے ہے پنجہ غوثِ اعظم کا
ہماری لاج کس کے ہاتھ ہے بغداد والے کے مصیبت ٹال دینا کام کس کا غوثِ اعظم کا
جو اپنے کو کہے میرا،مُریدوں میں وہ داخل ہے یہ فرمایا ہوا ہے میرے آقا غوثِ اعظم کا
نِدا دیگا منادی حشر میں یُوں قادریوں کو کِدھر ہیں قادری کرلیں نظارہ غوثِ اعظم کا
فِرِشتو روکتے ہو کیوں مجھے جنت میں جانے سے یہ دیکھو ہاتھ میں دامن ہے کس کا غوثِ اعظم کا
جمیلِ قادری سو جان سے ہو قربان مُرشِد پر بنایا جس نے تجھ جیسے کو بندہ غوثِ اعظم کا