Book Name:Jahannam Ki Sazaaen

میں سنیں گے۔ اے کاش کہ دلجمعی کے ساتھ اول تا آخرمکمل  بیان سننے کی سعادت مل جائے۔

آئیے! سب سے پہلے جہنم سے آزادی کے عشرے کی دعا بھی مانگ لیتےہیں: اَللّٰھُمَّ اَجِرۡنِیۡ مِنَ النَّار اے اللہ مجھے(جہنّم کی) آگ سے نجات عطا فرما۔

الٰہی جَہَنَّم  سے آزاد کر دے

میں فردوس میں داخلہ مانگتا ہوں

آئیے! جہنم سے مُتَعلِّق ایک عبرت آموز حکایت سنتے ہیں

چنانچہ دعوتِ اسلامی کے اِدارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”جہنّم میں لے جانے والے اعمال“میں ہے کہ ایک مَرتَبہ اَمِیْرُالمُؤمنِین حضرتِ سیّدُناعُمر بِن خَطَّا ب رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے حَضْرتِ سَیِّدُنا کَعبُ الاَحبار رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے اِرْشاد فَرمایا: اے کَعب! ہمیں ڈَر والی کچھ باتیں سُنائیں۔توحَضْرتِ سَیِّدُنا کعب رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے عرض کی :اے امیرُ المؤمنین! اگر آپ قِیامَت  کے دِن سَتّر(70) انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے عمل لے کر بھی آئیں تو قِیامت  کے اَحوال دیکھ کر اُنہیں حَقیر جاننے لگیں گے۔اِس پر امیرُالمُؤمنِین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے کچھ دیرکے لیے سَرجُھکا لیا پِھر جَب اِفاقہ ہوا تو اِرْشاد فرمایا:اے کَعب! مَزید سُنائیں۔ تو اُنہوں نے عرض کی : اے امیرُالمؤمنین! اگر جَہنَّم میں سے بیل کے ناک جتنا حِصہ مَشْرِق میں کھول دِیا جائے تو مَغْرِب میں مَوْجُود شَخْص  کا دِماغ اُس کی گرمی کی وجہ سے اُبل کر بَہہ جائے۔ اِس پرامیرُالمؤمنین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے کچھ دیرکے لئے سَرجُھکا لیا پِھر جَب اِفاقہ ہوا تو اِرْشاد فرمایا:اے کعب! اور سُنائیں۔تو اُنہوں نے پِھر عرض کی: اے امیرُالمؤمنین (رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)! قِیامَت  کے دِن جَہنَّم اِس طرح بَھڑکے گا کہ کوئی مُقرَّب فِرِشتہ یانبیِّ مُرسَل ایسا نہ ہو گا جو گُھٹنوں کے بَل گِر کر یہ نہ کہے: رَبِّ!نَفْسِیْ! نَفْسِیْ! (يعنی اے میرے رَبّ! آج میں تجھ سے اپنی بخشش کے عِلاوہ کچھ نہیں مانگتا)۔