Book Name:Jahannam Ki Sazaaen
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!غور کیجئے! بروزِ قیامت جب جَہَنَّم کو لایا جاۓ گا تو کیسا جان کو پِگھلا دینے والا مَنظَر ہوگا؟ذراتَصوُّر کیجئے!اِس وقت سُورج تقریباً چار ہَزار(4000) بَرس کی راہ پَر ہے اور ہماری طرف اُس کی پیٹھ ہے،قِیامت کے دِن سُورج صِرف سَوامِیل پَر ہو گا اور اُس کا مُنہ ہماری طرف ہو گا، بھیجے کھولتے ہوں گے اور اِس کثرت سے پسینہ نکلے گا کہ سَتّر(70) گز زمین میں جَذب ہوجائے گا،پھر جوپسینہ زمین نہ پی سکے گی وہ اُوپر چڑھےگا،وه پسینہ کسی کےٹخنوں تک ہوگا، تو کسی کے گھُٹنوں تک پہنچا ہو گا۔ کوئی کَمر تک اس میں غرق ہوگا تو کوئی سینے تک اس میں مبتلا ہوگا، کسی کے گلے تک پہنچا ہوگا اور کافِر کے تو مُنہ تک چڑھ کر مثلِ لگام کے جکڑ جائے گا، جس میں وہ ڈُبکیاں کھائے گا۔اس گرمی کی حالت میں پیاس کی کیا کیفیت ہوگی؟ حال یہ ہوگا کہ زبانیں سُوکھ کر کانٹا ہو جائیں گی، کچھ کی تو زبانیں منہ سے باہر نکل آئیں گی، دِل اُبل کر گلے کو آئے ہوں گے، لوگ اپنے اپنے گناہوں کے مطابق تکلیف میں مبتلا ہوں گے۔ کوئی کسی کا حال پوچھنے والا نہ ہوگا۔ بڑے مضبوط اور گہرے رشتے اس دن اپنی وقعت کھو دیں گے، رشتہ داریاں اور تعلق داریاں کسی کام نہ آئیں گی، یہاں تک کہ سگے رشتہ دار جو دنیا میں ایک دوسرے کو دیکھ کر جیتے تھے، اس دن ایک دوسرے سے جان چھڑائیں گے، بھائی بھائی سے بھاگے گا، بہن بہن سے بھاگے گی، ماں اولاد سے پیچھا چھڑائے گی تو اولاد ماں سے دُور ہٹےگی، باپ بچوں سے بیزار ہوگا تو بچے باپ سے بھاگیں گے، بیوی شوہر سے بھاگے گی تو شوہر بیوی سےبھاگتا ہوگا، اَلْغَرَض! کوئی کسی کی امداد پر تیار نہ ہوگا، ہر جان نفسی نفسی پُکارے گی، ہر شخص اپنے بارے میں