Book Name:Jahannam Ki Sazaaen

مختلف گناہوں کے مختلف عذابات

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ابھی ہم نے بزرگوں کے خوفِ جہنم کے کچھ واقعات سُنے ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک کو جہنم کی پُشت(پیٹھ) پر قائم پُل صِراط سے گزرنا ہے۔ اگر ہم اپنے دل میں جہنم کی ہولناکیوں کا ڈر پیدا کریں گے تو ربّ کی رحمت سے امید ہے کہ جہنم سے نجات پا جائیں گے۔ جہنم کے عذابات بے شمار ہیں۔ بعض روایات میں مختلف گناہوں کے مختلف عذابات بتائے  گئے ہیں۔ آئیے! ایسے ہی3 گناہوں کا تذکرہ سنتے ہیں  اور ان گناہوں سےبچنے کی بھی پکی نیت کرتے ہیں:

(1) متکبرین کو دیا جانے والا عذاب

چنانچہ حضورِاکرم ،نورِمجسمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:قیامت کے دن تکبر کرنے والے چیونٹیوں کی طرح آدمیوں کی صورت میں اٹھائے جائیں گے، ہر طرف سے ذِلّت انہیں ڈھانپ لے گی،انہیں جہنم کے قید خانے کی طرف لے جایا جائے گا جس کا نام بُوْلَسہے، آگ ان پر چھا جائے گی اورانہیں’’طِیْنَۃُ الْخَبَال‘‘یعنی جہنمیوں کی پیپ اورخون پِلایاجائےگا۔(ترمذی، کتاب صفۃ القیامۃ ، ۴/۲۲۱، حدیث: ۲۵۰۰)

       مشہور مفسرِقرآن مفتی احمد یار خانرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے : بُوْلَسیعنی یاس و نا امیدی کیونکہ وہاں سے نکلنے کی امید نہ ہوگی اس لیے اس مقام کا نامبُوْلَس ہے۔پھر جیسے پانی میں ڈُوبنے والا ہر طرف سے پانی میں گِھرا ہوتا ہے ایسے ہی یہ لوگ آگ کے سمندر میں ڈُوبے ہوں گے،ہر طرف سے آگ ہوگی اور اس آگ میں  مختلف آگوں کی گرمی جمع کردی گئی ہوگی، اسے آگوں کی آگ فرمایا گیا۔مزید فرماتے ہیں کہ غُصّہ ور متکبرین کو جہنم کے نچلے طبقہ اَسْفلُ السّافِلین میں رکھا جائے گا جہاں تمام