Book Name:Ghous-e-Pak Ki Shan-o-Azmat
میں اسے قَبول کر کے اپنے مُریدوں میں شامل کر لیتا ہوں اور اُس کی طرف اپنی توجُّہ رکھتاہوں ۔ میں نے مُنْکَر نَکِیْرسے اس بات کا عہد لیا ہے کہ وہ قبر میں میرے مُریدوں کو نہیں ڈرائیں گے۔ ( بہجۃ الاسرار ، ذکر فضل اصحابہ وبشراہم ، ص۱۹۳ملخصا)
(3)حضرت شیخ ابوالحسن علی قرشیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ حضور غوثِ اعظم دستگیر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا : مجھے ایک کاغذ دیا گیا جو اتنا بڑا تھا کہ جہاں تک نگاہ پہنچے اس میں میرے اصحاب اور مُریدین کے نام تھے جو قیامت تک ہونے والے تھے اور مجھ سے کہا گیا کہ سب کو تمہارے صدقے بخش دیا گیا۔ ( بہجۃ الاسرار ، ذکر فضل اصحابہ وبشراہم ، ص۱۹۳)
خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ اعظم کا ہمیں دونوں جہاں میں سہارا غوثِ اعظم
بَلِیّات و غم و اَفکار کیوں کر گھیر سکتے ہیں سَروں پر نام لیووں کے ہے پنجہ غوثِ اعظم کا
ہماری لاج کس کے ہاتھ ہے بغداد والے کے مصیبت ٹال دینا کام کس کا غوثِ اعظم کا
جو اپنے کو کہے میرا ، مُریدوں میں وہ داخل ہے یہ فرمایا ہوا ہے میرے آقا غوثِ اعظم کا
ندا دیگا منادی حشر میں یوں قادریوں کو کِدھر ہیں قادری کرلیں نظارہ غوثِ اعظم کا
فِرِشتو روکتے ہو کیوں مجھے جنت میں جانے سے یہ دیکھو ہاتھ میں دامن ہے کس کا غوثِ اعظم کا
جمیلِ قادری سو جاں سے ہو قربان مرشِد پر بنایا جس نے تجھ جیسے کو بندہ غوثِ اعظم کا
(قبالۂ بخشش ، ص۵۲ تا ۵۶)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اِس دورِ پُر فِتن میں امیر اہلسنّت ، حضرت عَلّامہ محمد الیاس عطّار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ذات ہمارے لئے بہت بڑی نِعْمَت ہے ، جو آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے مُرید ہوتا ہے ، آپ