Book Name:Asmay Madina Munawara

مُفَسِّرِ قرآن ، مفتی  احمد یار خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے فرمان کا خُلاصہ ہے :  میرے پیارے نبی ، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی یہ ساری دُعائیں قبول ہوئیں ،  ہر مسلمان کو مکے کے مقابلے میں مدینہ منورہ زیادہ پیارا ہے ، مدینۂ پاک کی آب و ہوا صحت بخش ہے ، وہاں کی خاک “ خاکِ شِفَا “ کہلاتی ہے ، وہاں کی روزی میں برکت ہے اور امام مالِک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اس حدیثِ پاک سے دلیل پکڑی اور کہا کہ مدینۂ منورہ مکہ پاک سے اَفْضَل ہے۔ ([1])

  اے عاشقانِ رسول ! مدینۂ منورہ کی شان  و عظمت کا اندازہ لگائیے کہ یہ مُبَارَک ، مُقَدَّس ، خوشبوؤں والا ، مہکا مہکا ، حَسِیْن و خوبصُورت ، نورانی شہر اللہ پاک کا بھی محبوب ترین شہر ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے آقا ، محبوبِ خُدا ، محبوبِ انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا بھی محبوب اور پسندیدہ ترین شہر ہے۔ مولانا حَسَن رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :

اللہ کا محبوب بنے جو تمہیں چاہے         اُس کا تو بیاں ہی نہیں کچھ تم جسے چاہو([2])

یعنی یارسول اللہ! یا حبیب اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! جس کے دِل میں آپ کی محبت ہو ، وہ اللہ پاک کا محبوب ہو جاتا ہے تو جس سے آپ محبت فرمائیں ، اس کی شان و عظمت کو کون بیان کر سکتا ہے...!!

شاہ تم نے مدینہ اپنایا ، واہ! کیا بات ہے مدینے کی

اپنا روضہ اسی میں بنوایا ، واہ! کیا بات ہے مدینے کی([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 4 ، صفحہ : 214۔

[2]...ذوقِ نعت ، صفحہ : 206۔

[3]...وسائل بخشش ، ص۳۸۸۔