Book Name:Asmay Madina Munawara

وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ہجرت کا اِرادہ فرمایا تو بارگاہِ الٰہی میں دُعا  کی : اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ اِنْ اَخْرَجْتَنِیْ مِنْ اَحَبِّ الْبِلَادِ اِلَیَّ فَاَسْکِنِّیْ فِی اَحَبِّ الْبِلَادِ اِلَیْکَ یعنی الٰہی!تُو نے مجھے میرے مَحْبُوب ترین شہر سے ہجرت کا حکم دِیا ہے ، اب میرا قِیَام ایسی جگہ فرما جو تیرے ہاں محبوب ترین ہو۔ ([1])

اے عاشقانِ مدینہ! شیخ عبد الحق مُحَدِّث دہلوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے یہ حدیثِ پاک جَذْبُ الْقُلُوب میں نقل فرمائی اور فرمایا : اِذِ الْحَبِیْبُ لَا یَخْتَارُ لِحَبِیْبِہٖ اِلَّا مَا ہُو اَحَبُّ وَ اَکْرَمُ عِنْدَہٗ یعنی ایک محبت کرنے والا اپنے محبوب کے لئے وہی پسند کرتا ہے جو اس کے نزدیک زیادہ پسندیدہ اور عزّت والا ہو۔ ([2])

جبکہ محبوبِ خُدا ، سیدِ انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ہجرت فرمائی اور دُعا بھی کی کہ الٰہی! اب اُس مقام پر میرا قیام ہو جو مقام تیرے ہاں محبوب تَرِیْن ہے ، اس دُعا کے بعد اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب ، حبیبِ لبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے لئے مدینۂ پاک کا انتخاب فرمایا ، اس سے معلوم ہوا کہ مدینۂ پاک اللہ پاک کے ہاں مَحْبُوب ترین مقام ہے۔

پھر جب ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ہجرت فرما کر مدینۂ پاک تشریف لے آئے تو بُخَاری شریف کی حدیثِ پاک ہے کہ پیارے نبی ، سچے نبی ، اچھے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے دُعا کی : اَللّٰہُمَّ حَبِّبْ اِلَیْنَا الْمَدِیْنَۃَ کَحُبِّنَا مَکَّۃَ اَو اَشَدَّ یا اللہ پاک!ہمیں مدینۂ پاک کی ایسی محبت عطا فرما جیسی محبت ہمیں مکہ پاک سے ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ۔ ([3])


 

 



[1]...مستدرك ، كتاب : ہجرة ، جلد : 3 ، صفحہ : 535 ، حدیث : 4320بتغیر قلیل۔

[2]...جذبُ القلوب ، صفحہ : 20۔

[3]...بُخاری ، کتاب : فضائل المدینہ ، صفحہ : 500 ، حدیث : 1889۔