Book Name:Rahmat e Ilahi Ka Mushtaaq Banany Waly Amaal
ایک پہاڑ کی چوٹی پر500 سال تک عبادت کی ، اس پہاڑ (Mountain)کی چوڑائی اور لمبائی 30 ، 30 ہاتھ تھی ، اللہ پاک اس کے لئے انگلی جتنی چوڑی شیریں نہر نکالتا جس میں آہستہ آہستہ میٹھا پانی بہتا اور پہاڑ کے نیچے جمع ہو جاتا اور ہر رات انار کے درخت سے ایک انار نکلتا ، جب شام ہوتی تو نیچے اُترتا ، وضو کرتا اور وہ انار لے کر کھا لیتا ، پھر نماز کے لئے کھڑا ہو جاتا ، اس نے بوقتِ وصال اللہ پاک سے سوال کیا کہ وہ سجدے کی حالت میں اس کی رُوح قبض فرمائے یہاں تک کہ (بروزِ قیامت بھی )وہ سجدے کی حالت میں ہی اُٹھایا جائے۔ “
حضرت جبرئیل عَلَـــیْہِ السَّلَام نے کہا : جب اسے قیامت کے دن اُٹھایا جائے گا اور وہ اللہ پاک کے سامنے کھڑا ہو گا تواللہ پاک اس کے مُتعلق ارشاد فرمائے گا : “ میرے بندے کو میری رحمت سے جنت میں داخل کر دو۔ “ وہ عرض کرے گا : “ اے میرے پروردگار ! بلکہ میرے عمل سے۔ ‘‘ اللہ پاک ارشاد فرمائے گا : ’’میرے بندے کو میری رحمت سے جنَّت میں داخل کر دو۔ ‘‘ وہ پھر عرض کرے گا : ’’اے میرے پروردگار ! بلکہ میرے عمل سے۔ ‘‘ تو اللہ پاک فرشتوں سے فرمائے گا : “ میرے بندے کے عمل کا میری دی گئی نعمتوں سے موازنہ (Compare)کرو۔ ‘‘ تو آنکھ کی نعمت اس کی 500 سالہ عبادت کو گھیر لے گی اور باقی جسم کی نعمتیں اس پر زائد ہو ں گی۔
اللہ پاک اِرشادفرمائے گا : ’’میرے بندے کو جہنّم میں داخل کر دو۔ ‘‘ تو اسے جہنم کی طرف کھینچا جائے گا ، وہ پکارے گا : ’’اے پروردگار !مجھے اپنی رحمت سے جنت