Book Name:اِنْ شَآءَاللہ Kehnay Ki Barkaten

کے اِنْ شَآءَ اللہ کہنے کا ذِکْر ہے * پارہ : 23 ، سورۂ صافات ، آیت : 102 میں حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کے اِنْ شَآءَ اللہ کہنے کا ذِکْر ہے اسی طرح دیگر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام بھی ان شاء اللہ کہا کرتے تھے * الحمد للہ!  اِنْ شَآءَ اللہ کہنا ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی بھی سُنَّت ہے * رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  آیندہ کسی بات کا ارادہ فرماتے تو اکثر اِنْ شَآءَ اللہ کہا کرتے تھے * ایک بار آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے شفاعت کا ذِکْر کرتے ہوئے فرمایا : میرا ہر اُمَّتی جو شرک نہ کرے ، اِنْ شَآءَ اللہ میری شفاعت اس کو پہنچے گی۔ ([1])

اِنْ شَآءَ اللہ کہنے کی چند برکتیں

پیارے اسلامی بھائیو!  ہمیں بھی چاہئے کہ اس سُنَّت مصطفےٰ پر عمل کریں اور اِنْ شَآءَ اللہ کہنے کی عادت بنائیں۔ اِنْ شَآءَ اللہ کہنے کی بہت برکتیں ہیں *  اِنْ شَآءَ اللہ کہنے میں عقیدے کی اِصْلاح ہے *  اِنْ شَآءَ اللہ کہنے میں عَمَل کی اِصْلاح ہے *  اِنْ شَآءَ اللہ کہنے والا یہ اقرار کرتا ہے کہ میں بندہ ہوں اور بندہ اپنے مالِک کی مرضِی کے تابِع ہوتا ہے *  اِنْ شَآءَ اللہ کہنے والا اس بات کا اقرار کرتا ہے کہ میں کچھ نہیں ، میری مرضِی کچھ نہیں ، جو کچھ ہے صِرْف میرا مالِک ہے ، میرے پیارے اللہ پاک کی مرضِی کے بغیر پَتَّہ بھی نہیں ہِل سکتا *  اِنْ شَآءَ اللہ کہنے والا تَوحِیْد کے تقاضوں پر عَمَل کرتا ہے *  اِنْ شَآءَ اللہ کہنے میں خود پسندی کی کاٹ ہے *  اِنْ شَآءَ اللہ کہنے میں غرور اور تَکَبُّر کی کاٹ ہے *  اِنْ شَآءَ اللہ کہنے والا اپنی مرضی کو اللہ پاک کی مرضِی کے سپرد کر دیتا ہے اور جو بندہ اپنی مرضِی فَناکر دے ،


 

 



[1]...کتابُ الزُہد لِاِبْنِ مبارک ،  صفحہ : 312 ، حدیث : 1068 ۔