Book Name:اِنْ شَآءَاللہ Kehnay Ki Barkaten
اِنْ شَآءَ اللہ کا معنی ہے : اگر اللہ پاک نے چاہا۔ ہم جب بھی کوئی ارادہ کریں مثلاً میں 5 منٹ بعد یہ کام کروں گا ، 10 منٹ بعد کروں گا ، شام کو کروں گا ، کل کروں گا ، سال بعد کروں گا ، دو سال بعد کروں گا ، اس ارادے کے ساتھ ہم اِنْ شَآءَ اللہ بھی لازمی کہا کریں اور اگر بالفرض اِنْ شَآءَ اللہ کہنا بھول گئے تو کیا کرنا ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ اذْكُرْ رَّبَّكَ اِذَا نَسِیْتَ (پارہ : 15 ، سورۂ کَہْف ، آیت : 24)
ترجمہ : اور جب تم بھول جاؤ تو اپنے رَبّ کو یاد کر لو۔
یعنی اگر اِنْ شَآءَ اللہ کہنا بھول گئے تو جب یاد آجائے اسی وقت کہہ لیا جائے ، حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : اگر سال بعد بھی یادآئے کہ ایک سال پہلے میں نے فُلاں ارادہ کیا تھا ، اس پر اِنْ شَآءَ اللہ نہیں کہا تھا تو سال بعد ہی کہہ لے۔ ([1]) غرض جب یاد آئے اسی وقت اِنْ شَآءَ اللہ کہہ لیا جائے۔
اِنْ شَآءَ اللہ کہنا سُنَّتِ انبیا ہے
پیارے اسلامی بھائیو! اِنْ شَآءَ اللہ کہنا سُنَّتِ انبیا ہے ، اللہ پاک کے پیارے انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام اِنْ شَآءَ اللہ کہا کرتے تھے ، قرآنِ کریم میں بھی کئی مقامات پر اس کا ذِکْر ہے ، مثلاً * پارہ : 12 ، سورۂ ہُود ، آیت : 33 میں حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلَام کے اِنْ شَآءَ اللہ کہنے کا ذِکْر ہے * پارہ : 13 ، سورۂ یُوسُف ، آیت : 99 میں حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کے اِنْ شَآءَ اللہ کہنے کا ذکر ہے * پارہ : 15 ، سورۂ کہف ، آیت : 69 میں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام