Book Name:اِنْ شَآءَاللہ Kehnay Ki Barkaten

کے سپردکرتا ہوں۔ دیکھئے! حضرت جِزْئِیْل رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے اپنا معاملہ اللہ پاک کے سپرد کیا تو اللہ پاک نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کی فرعون سے حفاظت فرمائی اورجنگلی جانور جو انسان کے دُشمن ہوتے ہیں ، اللہ پاک نے ان ہی کو آپ کا محافِظ بنا کرکھڑا کر دیا۔  

 حُجَّۃُ الْاِسْلام ، امام محمدبن محمد غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے پیر صاحِب فرماتے ہیں : دَعِ التَدْبِیْرَ اِلٰی مَنْ خَلَقَکَ تَسْتَرِحْ یعنی اپنی تَدْبِیْر اپنے خالِق کے حوالے کر دو! سکون اور راحت میں رہو گے۔ ([1])

انسان اپنی تدبیر میں ناقِص ہے

پیارے اسلامی بھائیو! یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے کہ اِنْسان اپنی تدبیر میں ناقِص ہے۔ ہمارے پاس کمال  کی عقل ہو ، ہزار سائنسی آلات ہوں ، ہم لاکھ ترقی کر جائیں ، پھر بھی ہماری تد بیر ناقِص ہے ، اَصْل قُدرت ، اَصْل طاقت ، اَصْل تدبیر اللہ پاک کی ہے ، اللہ پاک جو تدبیر فرماتا ہے وہ کامِل و  ا کمل ہوتی  ہے۔

*  سُلْطَانُ الْمُفَسِّرِین حضرت عبد اللہ بِنْ عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہ ایک روز تشریف فرما تھے ، لوگ آپ کی خِدْمت میں حاضِر تھے ، حضرت عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ لوگوں کو دین کی باتیں سکھا رہے تھے ، گویا ایک درس والا ماحَوْل تھا ، حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کے  ہُدْ ہُدْ کے متعلق بتایا کہ ہُدہُد زمین کے نیچے بہتے ہوئے پانی کو دیکھ لیتا ہے اور پانی کی گہرائی کا بھی اندازہ کر لیتا ہے۔  

یہ سُن کر ایک شخص نے سُوال کیا : عالی جاہ!یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ ہمارے بچے جال بچھاتے


 

 



[1]...منہاج العابدین (مترجم) ، صفحہ : 300۔