Book Name:Akhlaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan
دو فرامینِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : (1) : جو چُپ رہا اُس نے نَجات پائی۔ ([1]) (2) : ہر اس شخص پر جنّت کا داخلہ حرام ہے کہ جو بے حیائی کی بات کہتاہے ۔ ([2])
اے عاشقانِ رسول !مسکرا کر اور خندہ پیشانی سے بات چیت کیجئے* مسلمانوں کی دلجوئی کی نیّت سے چھوٹوں کے ساتھ مُشفِقانہ اور بڑو ں کے ساتھ مُؤدَّ با نہ لہجہ رکھئے ، اِنْ شَآءَ اللہ ثواب کمانے کے ساتھ ساتھ دو نوں کے نزدیک آپ مُعزَّز رہیں گے* چِلاّ چِلاّ کر بات کرنا جیسا کہ آجکل بے تکلُّفی میں اکثردوست آپس میں کرتے ہیں سنّت نہیں* چاہے ایک دن کا بچّہ ہو اچّھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اُس سے بھی آپ جناب سے گفتگو کی عادت بنایئے آپ کے اخلاق بھی اِنْ شَآءَ اللہ عمدہ ہوں گے اور بچّہ بھی آداب سیکھے گا* بات چیت کرتے وقت پردے کی جگہ ہاتھ لگانا ، انگلیوں کے ذَرِیعے بدن کا میل چُھڑانا ، دوسروں کے سامنے با ربار ناک کوچھونا ، ناک یا کان میں انگلی ڈالنا ، تھوکتے رہنا اچھی بات نہیں ، اس سے دو سرو ں کوگِھن آتی ہے* بات چیت کرتے ہوئے قہقہہ نہ لگائیں کہ سر کار مدینہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم نے کبھی قہقہہ نہیں لگایا( قہقہہ یعنی اتنی آوازسے ہنسناکہ دوسروں تک آوازپہنچے)۔ ([3])
طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ دو کتب “ بہارِ شریعت “ حِصّہ 16(312صفحات) نیز 120 صفْحات پر مشتمل کتاب “ سُنّتیں اور آداب “ کامطالعہ کیجئے ۔