Book Name:Akhlaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan
3مومن اپنے اچھے اَخْلاق کی وجہ سے رات میں عبادت کرنے اور دن کو روزہ رکھنے والے کا درجہ حاصل کر لیتا ہے۔ ([1])
اَخْلاق ہوں اچّھے مِرا کِردار ہو سُتھرا محبوب کا صَدْقہ تُو مجھے نیک بنا دے ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے اچھے اَخْلاق کے فضائل سُنے ، جنہیں سُننے کے بعد یقیناً ہمارا بُرے اَخْلاق چھوڑنے اوراچھےاَخْلاق اَپنانے کا ذِہْن بھی بنا ہوگا ، لیکن سُوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اچھےاَخْلاق سے کیا مُراد ہے؟ آئیے سُنتے ہیں کہ اچھے اَخلاق کسے کہتے ہیں؟چُنانچہ
ایک شخص نے حُسنِ اَخْلاق کے پیکر ، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم سے اچھے اَخْلاق کے مُتَعَلِّقۡسُوال کیا ، توآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاُس کے سامنےیہ آیَتِ مُبارَکہ تِلاوَت فرمائی :
خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ(۱۹۹) (پ۹ ، الاعراف : ۱۹۹)
ترجَمۂ : اے محبوب مُعاف کرنا اِختیار کرو اور بھلائی کا حکم دواور جاہِلوں سے مُنھ پھیر لو۔
اَمیرُ المؤمنین حضرت سَیِّدُنا مولیٰ مشکل کشا ، شیرِ خُدا کَرَّمَ اللّٰہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے فرمایا : کیا میں اگلوں اور پچھلوں کے بہترین اَخْلاق کے متعلق تمہاری رہنمائی نہ کروں؟میں نے عرض کی ، یا رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !