Book Name:Zikr ul ALLAH Ke Khususi Ayyam

سونے کے پٹے ڈلے ہوئے تھے۔ حضرت اِبْراہیم  علیہ السَّلام  اُن بکریوں کی دیکھ بھال فرما رہے تھے کہ آپ کو کہیں سے ذِکْرُ اللہ کی آواز آئی، دِلِ پاک محبّتِ اِلٰہی سے مچل گیا، کان لگا کر ذِکْرُ اللہ سُننے لگے، آپ محبّتِ اِلٰہی میں سرشار تھے، ذِکْرُ اللہ کی آواز سے اپنے دِل کو سکون پہنچا رہے تھے کہ اچانک آواز آنا بند ہو گئی۔ آپ آواز کی سمت پر تشریف لے گئے، ذِکْرُ اللہ کرنے والے سے فرمایا: بھائی...!! ایک بار پِھر ذِکْرُ اللہ سُنا دو! فرشتے نے کہا: اب کی بار مُفْت نہیں سُناؤں گا۔ آپ نے فرمایا: میرا آدھا مال اب تیرا، بس مجھے میرے ربّ کا ذِکْر سُناؤ! فرشتے نے کچھ دَیر ذِکْر کیا۔ حضرت اِبْراہیم  علیہ السَّلام  نے فرمایا: یہ ساری بکریاں بھی تمہاری ہوئیں، مجھے اللہ پاک کا ذِکْر سُنا دو۔ فرشتے نے پِھر ذِکْرُ اللہ سُنا دیا۔ یُوں کرتے کرتے آپ نے اپنا سب کچھ فرشتے کو دے دیا مگر دِل کی حسرت ابھی بھی پُوری نہیں ہوئی تھی، دِل چاہتا تھا کہ اللہ پاک کا ذِکْر مزید سُنوں۔ چنانچہ آپ نے محبّتِ اِلٰہی میں مچل کر فرمایا: اے بندۂ خُدا...!! اب میرے پاس ایک میری جان بچی ہے۔ مجھے اپنا غُلام بنا لو! مگر اللہ پاک کا ذِکْر ضرور سُنا دو۔

اب فرشتہ بولا: عالی جاہ...!! میں ایک فرشتہ ہوں۔ اللہ پاک نے آپ کو اپنا خلیل بنایا ہے، بیشک آپ اِسی رُتبہ و عظمت کے لائق ہیں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کاش! ہمیں بھی محبّتِ اِلٰہی نصیب ہو، کاش! ہم بھی ذِکْرُ اللہ کی کثرت کرنے والے بن جائیں۔

حضرت مُعَاذ رَضِیَ اللہُ عنہ کے لیے آخری نصیحت

پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفٰے  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کے بہت پیارے صحابی ہیں: حضرت


 

 



[1]...تفسیر روح البیان، پارہ:3، سورۂ بقرۃ، زیرِ آیت:262، جلد:1، صفحہ:425 مفصلًا۔