Book Name:Zikr ul ALLAH Ke Khususi Ayyam
یعنی مسلمانوں کو چاہئے کہ اللہ پاک کا خُوب ذِکْر کریں مَعْلُوم دِنوں میں۔ یہاں مَعْلُوم دِنوں سے، کون سے دِن مراد ہیں؟ عُلَمائے کرام نے اس کی 2وضاحتیں فرمائی ہیں: (1):اس سے مراد عشرۂ ذُو ْالحج (یعنی ذُو الحج شریف کے اِبتدائی 10 دِن) ہیں۔([1]) اب آیتِ کریمہ کا معنیٰ ہو گا: مسلمانوں کو چاہیے کہ ذُو الحج شریف کا چاند نظر آتے ہی ذِکْرُ اللہ کی کَثْرت شروع کر دیں اور 10 دِن تک ذِکْرُ اللہ کی کثرت جاری رکھیں۔
رہے ذِکر آٹھوں پَہَر میرے لَبْ پر تِرا یاالٰہی! تِرا یاالٰہی!
مِری زِندگی بَس تِری بندگی میں ہی اے کاش گزرے سَدا یاالٰہی!
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(2):دُوسری وضاحت یہ ہے کہ مَعْلُوم دِنوں سے مُراد اَیّامِ تَشْرِیق ہیں۔([2])
11 ذُوْ الحج سے لے کر 13 ذُوْ الحج تک (یعنی 3دِنوں کو) اَیّامِ تشریق کہا جاتا ہے([3]) اور تکبیرِ تشریق جو ہے، یہ 9 ذُوْ الحج کی فجر سے لے کر 13 ذُوْ الحج کی عصر تک پڑھی جاتی ہے، یعنی نام کے لحاظ سے اَیّامِ تَشْرِیْق 3 ہیں اور تکبیرِ تَشْرِیْق پڑھنے کے لحاظ سے 5 ہیں، مسئلہ ذِہن میں بٹھا لیجئے! 9 سے 13 ذُوْ الحج یعنی یہ 5 جو دِن ہیں، اِن دِنوں میں ہر وہ نماز جو ہم باجماعت ادا کریں گے، اُس کے بعد کم از کم ایک مرتبہ تکبیرِ تشریق پڑھنی واجِب ہے اور