Book Name:Zikr ul ALLAH Ke Khususi Ayyam

ہی نیک شخصیت ہیں۔ آپ کی بڑی پیاری اَدا ہے کہ عیدُ الْاَضْحیٰ کے موقع پر لوگ آپ کو اور آپ غریبوں کو بکرے تحفے میں دیتے ہیں اور پِھر ساتھ قصّاب کی فِیْس(Fee)بھی دیتے ہیں کہ بیچارہ غریب ہے، بکرا تو مِل گیا، اُسے ذبح کروانے کے پیسے کہاں سے لائے گا۔ یعنی پُورا اِنتظام فرماتے ہیں کہ غریب بھی اپنے دِل کے اَرْمان پُورے کر پائیں۔

شیخِ طریقت  دَامَتْ بَرَکاتُہمُ العالیہ  ہمیں بھی یہی ترغیب دِلاتے ہیں کہ غریبوں کی مدد کریں، اُنہیں گوشت وغیرہ پہنچائیں، اللہ پاک نے طاقت بخشی ہو تو پُورا بکرا ہی خرید دیں، اُن کے بھی اَرْمان(Dreams) ہوتے ہیں، بکرا گھر لے جائیں گے، بچے بکرا دیکھ کر خوش ہو جائیں گے، اُن کے دِلوں سے دُعائیں نکلیں گے، اللہ پاک نے چاہا تو ننھے دِلوں کی دُعاؤں کی بَرَکت سے ہماری دُنیا اور آخرت دونوں سَنور جائیں گی۔ اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان کا خلاصہ

خلاصۂ کلام یہ ہے کہ یہ خوشیوں کے دِن بھی ربِّ کریم کی رحمت سے ہی عطا ہوتے ہیں  اور ہم اللہ پاک کی نعمتوں کا شکر دِن رات،  صبح شام، ہر وقت بھی ادا کرتے رہیں پھر بھی حق ادا کرنا ناممکن ہے لہٰذا *ہمیں اِن اَیّام میں اللہ پاک کی نا شکری  سے بچنا ہے *دل جمعی کے ساتھ ذکر اللہ کرتے رہنا ہے *اپنےرشتے داروں عزیزوں، دوستوں وغیرہ سے اچھا برتاؤ کرنا ہے*غریبوں،مسکینوں، یتیموں کو بھی اپنی خوشیوں میں شامل  کرنا ہے۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ۔