Book Name:Do Noor Wale Sahabi
خبر دیتے ہوئے فرمایا: اللہ کی قسم! سورج غروب ہونے سے پہلے اللہ پاک تمہارے پاس رزق بھیج دے گا۔
حضرت عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ بھی لشکر میں موجود تھے، آپ نے جب یہ فرمانِ مصطفےٰ سُنا تو فوراً انتظام کرنا شروع کیا، آپ نے غلے سے بھرے ہوئے 7 اونٹ خریدے اور پیارے آقا ،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضر کر دئیے،جب صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے یہ اُونٹ دیکھے تو ان کے چہروں پر خوشی پھیل گئی، دوسری طرف منافقوں کے چہرے غمگین ہو گئے۔ سرورِ عالم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں جب وہ 7 اونٹ پیش کئے گئے تو فرمایا:یہ کیا ہے؟ کس کی طرف سے ہے؟ عَرْض کیا گیا: یَا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلہ سَلَّم عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ نے آپ کی خدمت میں تحفہ پیش کیا ہے۔
راوِی کہتے ہیں: پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے یہ بات سُنی تو میں نے خُود دیکھا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلہ سَلَّم نے دُعا کے لئے ہاتھ اُٹھائے اور اتنے بلند کئے کہ سَر مبارک سے اُوپَر ہو گئے، پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلہ سَلَّم نے حضرت عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ کے لئے ایسی دُعا فرمائی کہ آپ کو ایسی دُعا کبھی کسی کے لئے کرتے نہیں دیکھا۔([1])
ایک روایت میں ہے: آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دعا کی:اے اللہ پاک! میں عثمان سے راضی ہوں تُو بھی عثمان سے راضی ہوجا۔([2])
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:میں نے پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم کو دیکھا! رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم رات بھر حضرت عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ