Book Name:Do Noor Wale Sahabi

بھلائی چار چیزوں میں ہے

مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمانِ غنی   رضی اللہُ عنہ   فرماتے ہیں: بھلائی 4چیزوں میں ہے: (1):نوافِل پڑھ کر اللہ پاک سے اِظْہارِ محبّت کرنے میں (2):اللہ پاک کے اَحْکامات پر صبر سے کام لینے میں (3):اللہ پاک کی تقدیر پر راضی رہنے میں (4):اور اللہ پاک دیکھ رہا ہے، اس لئے اس سے حیاء کرنے میں ۔([1])

اسلام کا خُلق حیا ہے

ابن ماجہ کی حدیث ہے: بے شک ہر دین کا ایک خُلْق ہے اور اسلام کا خُلق حیاہے۔([2]) یعنی ہر اُمَّت کی کوئی نہ کوئی خاص خَصْلت ہوتی ہے جو دیگر خصلتوں پر غالِب ہوتی ہے اور اسلام کی وہ خصلت حیا ہے۔ اس لئے کہ حیا ایک ایسا خُلْق ہے جو اَخلاقی اچھّائیوں کی تکمیل، ایمان کی مضبوطی کا باعِث اور اسکی عَلامات میں سے ہے۔

حیا کا ماحول سے تعلق

پیارے اسلامی بھائیو!حیا کی نَشوونُما میں ماحول اور تربیَّت کا بَہُت عمل دَخْل ہے۔ حیادار ماحول مل جانے کی صورت میں حیاکو خوب نِکھار ملتا ہے جبکہ بے حیا لوگوں کی صحبت قلب و نگاہ کی پاکیزگی چھین کر بے شرم کر دیتی ہے اور بندہ بے شمار غیر اَخلاقی اور ناجائز کاموں میں مُبتَلا ہو جاتا ہے اس لئے کہ حیا ہی تو تھی جو برائیوں اور گناہوں سے روکتی تھی۔ جب حیا ہی نہ رہی تو اب بُرائی سے کون روکے؟ بَہُت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو بدنامی کے خوف


 

 



[1]...اللمع مترجم، صفحہ:247۔

[2]...ابن ماجہ، کتاب الزہد، باب الحیاء، صفحہ:679، حدیث:4181۔