Book Name:Do Noor Wale Sahabi
ہیں؟ ہم نے یہ نہیں دیکھناہم نے یہ دیکھنا ہے کہ ہمارے محبوب آقا، سرورِ انبیا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی تعلیم کیا ہے* کپڑے خریدنے ہیں تو یہ نہ دیکھیں کہ فیشن کونسا چل رہا ہے، یہ دیکھیں! ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا لباس مبارک کیسا ہوتا تھا *بال بنوانے ہیں تو یہ نہ دیکھیں آج کل ٹرینڈ ( Trend) کیا چل رہا ہے، یہ دیکھیں کہ ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے بال مبارک کیسے تھے، غرض اٹھنے، بیٹھنے، چلنے، سونے،جاگنے، آنے، جانے ، ہر ہر معاملے میں ہم نے فیشن نہیں دیکھنا، زمانے کے حالات نہیں دیکھنے بلکہ ہم نے ایک ہی بات دیکھنی ہے، وہ یہ کہ ہمارے محبوب آقا ،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی مبارک ادا کیسی ہے۔ کاش...! ہمیں بھی حضرت عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ جیسا عشقِ رسول نصیب ہو جائے ، ہمیں بھی ایسی خوبصورت سوچ مل جائے اور ہم بھی سُنّتِ مصطفےٰ کی چلتی پھرتی تَصْوِیر بن جائیں۔
آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے پہلے طواف نہ کیا
اے عاشقانِ رسول! اس موقع پر ایک اور بڑا ایمان افروز معاملہ پیش آیا، ہوا یہ کہ جب حضرت عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ مکۂ مکرمہ میں تھے، آپ کے چچا زاد اَبان بن سعید نے آپ سے کہا: یَابْنِ عَمِّ طُفْ! اے چچا زاد! طواف کر لیجئے...!! حضرت عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ نے فرمایا: اے ابان بن سعید! ہمارے ایک رسول ہیں، ایک محبوب ہیں، ہم کوئی بھی کام اپنی مرضی سے نہیں کرتے، سرورِ عالَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پہل فرماتے ہیں، ہم جو بھی کرتے ہیں، اُن کی پیروی ہی میں کرتے ہیں۔([1])