Book Name:Nasli Tassub Kay Nuqsanat
پیارے اسلامی بھائیو! ہدایت بہت بڑی نعمت ہے بلکہ سب نعمتیں اسی کے ذریعے سے نعمت بنتی ہیں، اگر ہدایت نصیب نہ ہو تو نعمتیں بھی زحمت بن جاتی ہیں۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
فَمَنْ تَبِـعَ هُدَایَ فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ(۳۸)(پارہ:1، سورۂ بقرۃ:38)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان :تو جو میری ہدایت کی پیروی کریں گے انہیں نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
ہدایت ملے گی، تَو ہی بندہ جنّت کا حقدار ہو سکے گا۔ آپ دیکھیے! *فرعون کو تخت ملا تھا، ہدایت نہیں ملی تھی، تباہ و برباد ہو گیا *نَمْرُوْد کو حکومت ملی تھی، ہدایت نہیں ملی تھی، ہلاک ہو گیا *قارون کو دولت ملی تھی، ہدایت نہیں ملی تھی، اپنی دولت سمیت زمین میں دھنس گیا *ابوجہل کو سردارِی ملی تھی، ہدایت نہیں ملی تھی، ہمیشہ کے لیے جہنّم کا حقدار ہو گیا۔
دوسری طرف حضرت بِلال رَضِیَ اللہ عنہ کو دیکھیے! بظاہِر دُنیوی مُعاملے میں غُلام تھے، دِل میں ہدایت موجود تھی، قیامت تک آنے والوں کے سردار بن گئے *حضرت اُویس قَرَنی رَضِیَ اللہ عنہ دُنیا میں بادشاہ نہیں تھے، دِل میں ہدایت موجود تھی، پیارے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پیغام بھجوایا: اُوَیْس! میری اُمّت کے حق میں دُعا کرو! ([1])
اتنا بڑا مَقام پایا۔ اَصْل بنیاد ہدایت ہے، اگر ہدایت نصیب ہے تو سب نعمتیں نعمت ہیں، اگر ہدایت نصیب نہیں ہے تو سب نعمتیں زحمت ہو جاتی ہیں۔