Book Name:Nasli Tassub Kay Nuqsanat
سے منّت سماجت کرنے لگا، بولا:
اِنِّي مُحْتَاجٌ، وَعَلَيَّ عِيَالٌ وَّلِيْ حَاجَةٌ شَدِيدَةٌ
ترجمہ: اے ابوہریرہ! میں محتاج ہوں، میرے بچے ہیں، مجھے اس غلے کی شدید حاجت ہے۔
فرماتے ہیں: مجھے ترس آ گیا اور میں نے اسے چھوڑ دیا۔ صُبح ہوئی، پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:
يَا اَبَا هُرَيْرَةَ، مَا فَعَلَ اَسِيْرُكَ البَارِحَةَ
اے ابوہریرہ! رات تمہارے قیدی کا کیا ہوا...؟ عرض کیا: حُضُور! اُس نے بہت مِنّتیں کیں، مجھے ترس آ گیا۔ فرمایا:
اَمَا اِنَّهُ قَدْ كَذَبَكَ، وَسَيَعُودُ
ابوہریرہ! اس نے جھوٹ بولا...!! وہ پِھر آئے گا۔
سُبْحٰنَ اللہ ! کیسا کمال کا عِلْم ہے۔ رات چور آیا تھا، یہ بھی مَعْلُوم ہے کہ رات چور آیا تھا، یہ بھی مَعْلُوم ہے کہ وہ کون تھا، حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ اس سے باتیں کررہے تھے، اُس کا جُھوٹ نہ پہچان پائے، مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنے گھر مبارَک پر تھے، اسے دیکھا بھی نہیں، بات کی بھی نہیں، چہرے کے تاثُّرات دیکھے بھی نہیں، پِھر بھی مَعْلُوم ہے کہ اُس نے جُھوٹ بولا، یہ ماضِی کا عِلْم تھا، آیندہ وہ دوبارہ آئے گا، یہ بھی جانتے ہیں، یہ مستقبل کا عِلْم ہے۔
جو ہو چکا ہے جو ہوگا حُضور جانتے ہیں تیری عَطا سے خُدایا حُضور جانتے ہیں
خُدا کو دیکھا نہیں اور ایک مان لیا کہ جانتے تھے صحابہ حُضور جانتے ہیں
خیر! حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: اگلی رات پِھر وہ چور آیا، پِھر اُس نے