Book Name:Nasli Tassub Kay Nuqsanat
غلہ اُٹھایا، میں نے پکڑ لیا۔ آج پِھر اُس نے مِنّتیں کیں، مجھے پِھر ترس آگیا۔ صبح ہوئی، محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:
يَا اَبَا هُرَيْرَةَ، مَا فَعَلَ اَسِيرُكَ
اے ابوہریرہ! تمہارے قیدی کا کیا ہوا...؟ عرض کیا: حُضور! اِس بار بھی مجھے تَرْس آ گیا، میں نے چھوڑ دیا۔ فرمایا:
اَمَا اِنَّهُ قَدْ كَذَبَكَ وَسَيَعُودُ
اُس نے جُھوٹ بولا، وہ پھر آئے گا۔
فرماتے ہیں: مجھے چونکہ یقین سے مَعْلُوم تھا کہ وہ آئے گا، چنانچہ تیسری رات میں چُوکنا رہا، جیسے ہی وہ چور آیا، میں نے اُسے دَبَوچ لیا۔ کہا: آج تو میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا، بارگاہِ رسالت میں پیش کر کے رہوں گا۔
اب کی بار وہ چور بولا: اے ابوہریرہ! اگر چھوڑ دو تو میں تمہیں فائدے کی بات بتاؤں گا۔ میں نے کہا: بتاؤ! کہنے لگا: جب رات کو بستر پر لیٹو تو آیتُ الْکُرَسی پڑھ لیا کرو! اللہ پاک تمہاری حفاظت فرمائے گا اور صبح تک شیطان کو تجھ سے دُور رکھے گا۔
فرماتے ہیں: اس کی یہ بات سُن کر آج بھی میں نے اسے چھوڑ دیا۔ صبح ہوئی، بارگاہِ رسالت میں پہنچا، فرمایا: ابوہریرہ! قیدی کا کیا بنا...؟ عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! اُس نے مجھے یُوں یُوں کر کے ایک وظیفہ بتایا، لہٰذا میں نے چھوڑ دیا۔ نبیِ پاک صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:
اَمَا اِنَّهُ قَدْ صَدَقَكَ وَهُوَ كَذُوبٌ
یعنی اے ابوہریرہ! وہ ہے تو جھوٹوں کا سردار مگر تجھ سے سچ بول گیا۔