بیک ٹائٹل
بچّوں کے دِل میں اَولیا کی محبت کیسے پیدا کی جائے؟
از:شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ
ماہنامہ اگست 2024
بچوں کی اچھی اور نیک تربیت میں یہ بھی شامل ہے کہ انہیں اللہ و رسول عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور صحابہ و اہلِ بیت علیہمُ الرّضوان کی محبت کے ساتھ ساتھ اولیائے کرام رحمہمُ اللہُ السَّلام کی محبت کا درس بھی دیا جائے۔ چھوٹے بچوں کے دِلوں میں اَولیائے کِرام کی محبت پیدا کرنے کے لئے انہیں ”مَدَنی چینل“ دِکھانا بہت مُفید ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہِ الکریم! مَدَنی چینل وَلیوں کی محبت کے جام پلاتا ہے۔ جب گھر میں یہ چلے گا تو اَولیائے کِرام رحمہمُ اللہُ السَّلام کی محبت بچوں کے دِلوں میں پیدا ہوتی جائے گی، اِن شآءَ اللہ الکریم۔ مَدَنی چینل پر بزرگانِ دِین رحمہمُ اللہُ المبین کے اَیّام منانے کا خُصُوصی اِہتمام کیا جاتا ہے مثلاً جب رَجب شریف کی تشریف آوری ہوتی ہے تو ہمارے یہاں چھ دِن حضور خواجہ غریب نواز رحمۃُ اللہِ علیہ کی یاد میں مَدَنی مذاکروں کی ترکیب ہوتی ہے، بچے جب یہ دیکھیں گے تو ان کے ذہن میں بیٹھے گا کہ خواجۂ اجمیر رحمۃُ اللہِ علیہ بھی بہت بڑے بزرگ اور وَلِیُّ اللہ ہوئے ہیں۔ یوں ہی دِیگر بزرگانِ دِین رحمہمُ اللہُ المبین کے یوم مَناتے دیکھ کر بچوں کے دِلوں میں ان کی عقیدت بیٹھے گی۔ جُلُوسِ غوثیہ میں ”سلطانِ ولایت! غوثِ پاک“ کے نعرے کی آواز جب ان کے کانوں میں آتی ہوگی تو سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر مَدَنی چینل کے سامنے آ جاتے ہوں گے۔ مَدَنی چینل دیکھ کر بچوں کو اتنا بھی سمجھ پڑجائے کہ حضور غوثِ پاک رحمۃُ اللہِ علیہ بہت بڑے ولی ہیں تو یہ بھی بڑی بات ہے۔
بار بار بچوں کے سامنے جنابِ غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کا نام لیا جائے تاکہ ان کے دِل و دماغ میں یہ بات نقش ہوجائے کہ غوثِ پاک شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃُ اللہ علیہ اللہ کریم کے ولی ہیں۔ میں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے اَلحمدُلِلّٰہ گھر میں غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کا نام سُنا ہے۔ ہم میمنوں کے گھروں میں بڑی بوڑھیاں یوں دُعا دیتی ہیں: ”جا بیٹا!تجھے پیرانِ پیر کا وَسیلہ“ یا ”جا بیٹا! تجھے غوثِ پاک کی مدد“ تو یوں غوثِ پاک کا ذِکر سُن سُن کر یہ بات ذہن میں بیٹھ گئی کہ غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ بہت بڑے بزرگ، اللہ پاک کے نیک بندے اور وَلی ہیں۔
گھروں میں ہر مہینے گیارھویں شریف کا اِہتمام کرنا چاہئے، ہر مہینے نیاز میں کوئی عمدہ غِذا پکالی جائے۔ ویسے تو عمدہ غِذائیں ہر گھر میں پکائی ہی جاتی ہیں لیکن ایک دِن خاص کر کے پکائی جائے جس میں سب بچوں کو بھی پتا ہو کہ آج غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کی نیاز ہے،پھر بچے بھی ہر مہینے تیار بیٹھے ہوں کہ امی جان! غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کی نیاز کب ہو رہی ہے؟
اسی طرح بچوں کو اَولیائے کِرام رحمہمُ اللہُ السَّلام کے واقعات سُنائے جائیں، غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کے واقعات بیان کرنے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کے ان تین رَسائل سے مدد لی جاسکتی ہے:(1)سانپ نُما جن (2)جنات کا بادشاہ (3)منے کی لاش۔ بچوں کو وقتاً فوقتاً ولیوں کے مزارات پر بھی لے جائیں۔ کبھی کسی وَلی کے مزار شریف پر لے گئے کہ یہ فُلاں وَلی کا مزار شریف ہے،یہ فُلاں وَلی کی دَرگاہ ہے تو اِس طرح بھی ان کا ذہن بنتا چلا جائے گا اور اِن شآءَ اللہ ان کے دِلوں میں وَلیوں کی محبت گھر کرتی جائے گی۔
(نوٹ:یہ مضمون 8ربیع الآخر شریف1440ھ بمطابق 15دسمبر2018ء کو ہونے والے مدنی مذاکرے کی مدد سے تیار کرنے کے بعد امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ سے نوک پلک درست کروا کے پیش کیا گیا ہے۔)
Comments