ماں باپ کے نام
بچوں میں اسکرین کا بڑھتا ہوا رجحان
*ڈاکٹرظہوراحمددانش عطّاری مدنی
ماہنامہ اگست 2024
جدید دور کی نت نئی ٹیکنالوجی نے جہاں انسان کے لئے آسانیاں پیداکیں وہاں انسانی زندگی میں منفی اثرات بھی مرتب کئے۔لیکن یہاں ہم آپ کو ٹیکنالوجی کے منفی اثرات کے بارے میں تو نہیں البتہ اپنے بچّوں کو اسکرین کے سحر سے نکالنے کے طریقے ضرور بتائیں گے۔
آج والدین اور بچّوں کے درمیان بہت گیپ آچکاہے بچے موبائل اور لیپ ٹاپ پر انٹرنیٹ کی دنیا سے اس قدر مانوس ہوچکے ہیں کہ ان کے پاس والدین کے لئے وقت ہی نہیں اور والدین نے بھی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے انہیں اسکرین کے حوالے کردیاہے۔چنانچہ جب بچے ہاتھ سے نکل گئے تو سر پکڑ کر والدین اب اسکرین سے جان چھڑانے کے طریقے تلاش کررہے ہیں۔
اس مضمون میں مختلف ٹپس دی گئی ہیں جن کی مدد سے آپ حکمت اور دانائی کے ساتھ اس مسئلے سے نکل سکتے ہیں۔ آئیے وہ ٹپس جانتے ہیں:
حدود مقرر کریں(Set Limits):
دور حاضر میں اسکرین کا استعمال تو ایک ضرورت کی شکل اختیار کرچکاہے۔چنانچہ اب آ پ بچوں کو سرے سے اس کے استعمال سے منع تو نہیں کرسکتے۔لہٰذا اس کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ کچھ حدود و قیود قائم کریں بچوں کو بتادیں کہ بیٹایہ یہ آپ استعمال کیجئے۔اس کے علاوہ آپ کا کام نہیں۔ ان اصولوں کو مستقل طور پر نافذ کریں اور یقینی بنائیں۔
مثال بنیں :
بچے اکثر بڑوں کے رویّے کی نقل کرتے ہیں اس لئے اپنے اسکرین کے استعمال کا خیال رکھیں۔ اپنے اسکرین کے وقت کو محدود کرکے پڑھنے، مشاغل یا باہر وقت گزارنے جیسی متبادل سرگرمیوں میں مشغول ہوکر ان کےلئے ایک مثال بنیں تاکہ بچے بھی آپ کو دیکھ کر ڈیجیٹل ڈیوائسز کے معاملے میں ٹائم ٹیبل بناسکیں۔
ایک جگہ منتخب کیجئے:
اپنے گھر کے ہر کمرے میں ڈیجیٹل ڈیوائسز کا استعمال ہرگز نہ کریں۔ اس عادت سے بچے بھی اسکرین کے استعمال میں بےباک ہوں گے اور وہ بھی ہر جگہ موبائل،لیپ ٹاپ کے استعمال میں جھجک محسوس نہیں کریں گے۔لہٰذا اس کے لئے گھر میں جگہ مخصوص کردیں کہ بچے جہاں اپنے ڈاکومینٹس اور انٹرنیٹ سے متعلق کام کرسکیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ بچے ہر وقت موبائل لئے لئے پھرتے نہیں رہیں گے۔ خاندان کے افراد کے ساتھ آمنے سامنے بات چیت کو فروغ دیجئے اس وقت کوئی اسکرین کو نہ دیکھے۔
متبادل سرگرمیاں فراہم کریں:
اسکرین ٹائم کو تبدیل کرنے کے لئے مختلف قسم کی مشغول سرگرمیاں پیش کریں، جیسے آرٹس اور دستکاری، کھیل، بورڈ گیمزیا کھیل کود۔ بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اپنی دلچسپیاں اور مشاغل تلاش کریں تاکہ وہ لطف اندوز ہونے والی سرگرمیاں تلاش کریں۔
اوقات مقرر کریں:
دن کے دوران مخصوص اوقات قائم کریں۔ جب اسکرین کی حد بند ہو اس وقت بچے کسی بھی طور پر اسے استعمال نہ کریں جیسے کھانے کے دوران، سونے سے پہلے یا خاندانی سرگرمیوں کے دوران۔ اس وقت کو اپنے بچوں سے جوڑنے اور خاندانی رشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے استعمال کریں۔
تعلیمی مواد فراہم کریں:
جب بچے اسکرین میں مگن ہوں تو ان کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ تعلیمی اور عمر کے لحاظ سے موزوں مواد کے ساتھ مشغول ہوں۔ ایسی ایپس، گیمز اور ویڈیوز تلاش کریں جو سیکھنے، تخلیقی صلاحیتوں اور تنقیدی سوچ کی مہارت کو فروغ دیتے ہیں جس میں بچوں کی پروفیشنل اسکلز کوبڑھانے کے مواقع ہوں۔
بچوں کی اخلاقی و تعلیمی تربیت کے لئے دعوتِ اسلامی کی جانب سے تیار کئے گئے کارٹون ”غلام رسول کے مدنی پھول“، ”سعد اور سعدیہ“ اور کڈز مدنی چینل کے دیگر پروگرامز بھی بہت مفید ہیں۔
کھلے دل سے بات چیت کریں:
اپنے بچوں سے اسکرین ٹائم کو دیگر سرگرمیوں کے ساتھ متوازن کرنے کی اہمیت کے بارے میں بات کریں۔ ضرورت سے زیادہ اسکرین استعمال کرنے کے منفی اثرات کو سمجھنے میں ان کی مدد کریں، جیسے کہ نظر کمزور ہونے، ذہن پر برا اثر اور ایسے دیگر نقصانات سے انھیں آگاہ کریں۔
اسکرین فری بیڈ ٹائم روٹین قائم کریں:
سونے کے وقت کا ایک آرام دہ معمول بنائیں جس میں اسکرین شامل نہ ہو۔ بچوں کو سونے سے پہلے آرام کرنے اور نیند کے بہتر معیار کو فروغ دینے کے لئے پڑھنے، تلاوت و نعت سننے، کہانی سنانے،کوئیز مقابلہ جیسی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کریں۔
نگرانی اور جانچ پڑتال:
اپنے بچوں کے اسکرین کے استعمال پر نظر رکھیں اور اگر ضروری ہو تو مداخلت کریں۔ اسکرین ٹائم کو ٹریک کرنے اور نامناسب مواد تک رسائی روکنے کے لئے پیرنٹل کنٹرولز اور مانیٹرنگ ایپس کا استعمال کریں۔ ان حکمت عملیوں کو مستقل طور پر نافذ کرنے اور ایک معاون ماحول فراہم کرنے سے، آپ بچّوں کو اسکرین کے غیر ضروری استعمال سے روک سکتے ہیں۔
ہمیں امید ہے کہ والدین ان ٹپس پرعمل کرکے اپنے بچوں کو اسکرین کے بے جا استعمال سے بچاسکتے ہیں اللہ پاک ہمیں اپنی اولاد کی اچھی تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری اولاد کو نیک بنائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*(مدنی چینل فیضانِ مدینہ کراچی)
Comments