اعلٰی حضرت علیہ رحمۃ ربِّ العزت
کی 5اَہم دینی خدمات
اعلیٰ حضرت عظیم البرَکت مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن اسلام کی اُن عظیم ہستیوں میں سے ہیں جنہیں اللہ تَعَالٰی نے اپنے دین کی خدمت کے لئے منتخَب فرمایا۔آپ کی چند اَہم دینی خدمات یہ ہیں: (1)”کنزُالایمان“:کے نام سے قراٰنِ کریم کا ایسا شاندار ترجَمہ فرمایا کہ رہتی دنیا تک مسلمان فیضانِ قراٰن سے مالا مال ہوتے رہیں گے۔ (2)کثیر تعداد میں فتاویٰ تحریر فرماکرامّتِ مُسلِمہ کی راہنمائی فرمائی۔ آپ کے فتاویٰ کا مجموعہ ”فتاویٰ رضویہ“:کے نام سے مشہور ہے جو جدید تخریج اورترجمہ کے ساتھ33 جلدوں،تقریباً 22ہزار صفحات، 6847 سُوالات کے جوابات اور 206رسائل پرمشتمل ہے۔ (3)اعلیٰ حضرت علیہ رحمۃ ربِّ العزت نے فنِ شاعری کے ذریعے بھی دین کی خدمت فرمائی اور عاشقانِ رسول کے دِلوں کو گرمایا۔آپ کا بےمثال نعتیہ دِیوان”حدائقِ بخشش“:کے نام سے مشہور ہے۔ (4)آپ نے درس و تدریس کے ذریعے علم کے پیاسوں کو سیراب فرمایا۔آپ کے فیضانِ علم کی بَدولت متعدَّد علما ئے کرام و مفتیانِ عظام اور خُطَباو واعظین تیّار ہوکر خدمتِ دین میں مشغول ہوگئے۔ (5)سائنس اور ریاضی جیسے علوم میں بھی آپ نے خدمات انجام دیں۔سائنسی نظریات اگراسلام کے مخالف ہوتے تو آپ نقلی وعقلی دلائل سے اُن کارَد فرماکر درست اِسلامی نظریات کی وضاحت فرمایا کرتے تھے۔(بنتِ عبدُاللطیف، جامعۃُ المدینہ للبنات ،فیضانِ انبیاء،باب المدینہ،کراچی)
سوشل میڈیا کا مثبت استعمال([1])
اس دور میں ساری دنیا عالمگیر گاؤں(Global Village) کی صورت اختیار کر چکی ہےجس میں سوشل میڈیا کا بہت اَہم کردار ہے۔یہ سوشل میڈیا ہی ہے جس کے مُثبت (Positive) استعمال سے اس گُلوبل ولیج کے مَکین بہت سارے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔یہاں ہم سوشل میڈیا کے چند اَہم فوائد ذکر کرتے ہیں:(1)نیکی کی دعوت کا ذریعہ:سوشل میڈیا کا مُثبت استعمال بہت ساری نیکیاں کمانے کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔بیک وقت بہت سارے لوگوں کو انتہائی کم وقت میں نیکی کی دعوت پیش کی جاسکتی ہے نیز مختلف مقامات پرموجود مختلف لوگوں میں ایک ہی وقت میں بیان کیا جاسکتا ہے۔ (2)دینی کاموں کے لئے مشاوَرت:سوشل میڈیا کا ایک اچھا استعمال یہ بھی ہے کہ دینی کاموں کو بہتر بنانے کے لئے الگ الگ جگہ پر موجود ہونے کے باوجودآپس میں بآسانی مشورہ کیا جاسکتا ہے۔ (3)اسلام کا تحفظ: سوشل میڈیا کے ذریعے دینِ اسلام کے خلاف ہونے والی مختلف سازشوں کا قلع قمع اور اس حوالے سے عام کی جانے والی غلط فہمیوں کا بَروقت اِزالہ کیا جاسکتا ہے۔ (4)باہمی رابطے میں آسانی:باہمی رابطے اور پیغام رَسانی میں سوشل میڈیا نے بہت آسانی پیدا کردی ہے ۔ سوشل میڈیا کے ذریعےچند سیکنڈ میں دنیا کے کسی بھی مقام پر اپنا پیغام پہنچایا جاسکتا ہے۔(محمد خرم ثقلین عطاری، مرکزی جامعۃُ المدینہ ، فیضانِ مدینہ، دورۂ حدیث،بابُ المدینہ کراچی)
سوشل میڈیا کے ذریعے نیکی کی دعوت کو عام کرنے کےلئے دعوتِ اسلامی کے آفیشل پیجز جوائن(Join) کیجئے۔
Facebook: Ilyasqadriziaee
Telegrame: t.me/officialdawateislami
Twitter: madanichannel
Comments